عثمان بزدار کی ہدایت پر وزیر اعلی آفس کے اخراجات میں 76فیصد کمی
لاہور (نیوز رپورٹر) صوبائی وزیر جیل خا نہ جات و ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کے دور حکومت میں وزیراعلی آفس کے اخراجات 76 فیصد تک کم ہو چکے ہیں اور وزیراعلی عثمان بزدار کی ہدایات پر وزیراعلی آفس کے مختلف مدوں میں کئے گئے اخراجات کو پبلک کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق دور 2017-18ء میں وزیراعلیٰ آفس میں 173 گاڑیاں زیر استعمال تھیں جبکہ 2020-21ء میں صرف 110 گاڑیاں زیر استعمال ہیں۔ ان میں افسروں اور سٹاف کے زیر استعمال گاڑیاں شامل ہیں۔ سابق دور 2017-18ء میں گاڑیوں کی مرمت پر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ جبکہ 2020-21ء میں اخراجات صرف ڈیڑھ کروڑ روپے تک محدود رہے۔2017-18ء میں سی ایم آفس کی گاڑیوں میں 3لاکھ 72 ہزار لٹر آئل استعمال ہوا جبکہ 2020-21ء میں صرف 2 لاکھ 28 ہزار لٹرآئل استعمال ہوا۔ 2017-18ء میں سی ایم آفس میں فیول کی مد میں ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ ہوئے جبکہ 2020-21ء میں پٹرول کے نرخ بڑھنے کے باوجود صرف 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے۔ 2017-18ء میں سی ایم آفس کے نان سیلری اخراجات 24 کروڑ روپے تھے جبکہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر2020-21ء میں اس مد میں صرف 14 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ انٹرٹینمنٹ اور گفٹ کی مد میں 2017-18ء میں 9 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ 2020-21ء میں 4 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ اسی طرح 2017-18ء میں وزیراعلیٰ کے صوابدیدی فنڈز سے 9 کروڑ 60 لاکھ روپے خرچ کئے گئے جبکہ 2020-21ء میں صرف 2 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ انہی 2 سالوں کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو یہ حقائق سامنے آتے ہیں کہ وزیراعلی عثمان بزدار کے دور میں وزیراعلی آفس کی گاڑیوں کی مرمت کے اخراجات میں 64 فیصد، گاڑیوں کے فیول چارجز کی مد میں 39 فیصد، گاڑیوں کے استعمال میں 36 فیصد، دیگر فیول کے استعمال میں 23 فیصد، نان سیلری اخراجات میں 40 فیصد، انٹرٹینمنٹ اور گفٹ میں تقریبا 50فیصد کمی آچکی ہے۔ سابقہ دور حکومت میں 2017-18ء کی نسبت 2020-21 میں وزیراعلی کی صوابدیدی گرانٹ کے اخراجات 76 فیصد کم ہیں۔ ترجمان حکومت پنجاب نے بتایا کہ وزیراعلی آفس کے امور میں شفافیت کو ہر صورت میں ترجیح دی جاتی ہے۔ تاہم بعض امور کے بارے میں سکپورٹی خدشات کے پیش نظر معلومات پبلک نہیں کی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار کی ہدایت پر کفایت شعاری اور شفافیت اپنانے کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ وزیراعلی آفس میں گزشتہ ادوار کی طرح شاہانہ اخراجات کا سلسلہ بند ہو چکا ہے۔ اہم مدات میں صرف ضروری اخراجات کئے جاتے ہیں۔ وزیراعلی آفس سے ملحق ایک ہی سرکاری رہائش گاہ ہونے کیوجہ سے بھی اخراجات میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔