مسلم امہ ایک ہو جا ئے ، یہود و نصاری کی سازشیں زمین بوس ہو جا ئیں گی
لاہور (ندیم بسرا) عقیدہ ختم نبوت اسلام کی بنیادی اساس ہے۔ مسلم امہ کا فرض ہے کہ ختم نبوت پرسب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو جائیں اور پوری طاقت سے یہودونصاریٰ کی سازشوں کو بے نقاب کریں۔ قبلہ پیر سید مہر علی شاہؒ نے وحدت امت کیلئے جو تعلیمات دی ہیں ان میں فرقہ واریت کے خاتمے کا سبق پنہاں ہے ۔ انہوں نے فرقہ واریت کے رد میں کتاب شمس الہدایہ اور سیف چشتیائی تحریر فرما کر قادیانیت کے فتنے کو بے نقاب کیا۔ امت مسلمہ ختم نبوت پر آج ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوجائے تو اللہ اور اس کے رسول ؐ کی مدد سب مسلمانوں کو نصیب ہوجائے گی اور یہودونصاری کی سازشیں خود ہی زمین بوس ہو جائیں گی۔ نوائے وقت ختم نبوت کا داعی اخبار ہے ۔ مجید نظامی مرحوم کی ختم نبوت کے لئے گراں قدر خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار شرکاء نے ’’عقیدہ ختم نبوت اور حضرت پیر مہر علی شاہؒ کی خدمات‘‘ کے عنوان سے مجید نظامی ہال میں منعقدہ فورم میں کیا۔ اس موقع پر جسٹس ریٹائرڈ میاں نذیر اختر، چئیرمین سنی علماء کونسل نزاکت حسین گولڑوی، ممبر مجلس شوری سنی علمائے کونسل مولانا پیر نور الہی نور، سجادہ نشین دربار عالیہ سید عبدالقادر ثانی، زاہد بشر ہاشمی، رہنما جماعت اہل سنت پاکستان صاحبزادہ مفتی مسعود الرحمن، اور نوائے وقت کے ڈی جی آپریشنز لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ سید احمد ندیم قادری نے بھی خطاب کیا۔ جسٹس ریٹائرڈ میاں نذیر اختر نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہی مسلمان کے ایمان کی نشانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 1974ء میں قومی اسمبلی میں مرزائیوں کو غیرمسلم قرار دینے کی قرارداد پیش کی گئی۔ اسمبلی سے باہر اس محاذ پر علمی کام سرانجام دینے اور کتابوں سے حوالہ جات نکال کر بھیجنے کا فریضہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے عالم دین‘ مفسر قرآن‘ سابق ممبر اسلامی نظریاتی کونسل سید ذاکر حسین شاہ سیالوی سرانجام دیتے رہے۔ شاہ صاحب نے فرمایا کہ دو روحانی مشاہدات کے بعد انہیں زبردست باطنی قوت حاصل ہوئی۔ وہ تن من دھن سے شب و روز محنت کرتے رہے جس کا ثمر آخر اس قرارداد کی صورت میں ملا جو اسمبلی نے متفقہ طور پر 7 ستمبر 1974ء کو منظور کی۔ اسی کے مطابق احمدی جماعت سے تعلق رکھنے والے قادیانی اور لاہوری گروہ کے افراد کو غیرمسلم قرار دیا گیا۔ لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ سید احمد ندیم قادری نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نظریہ پاکستان ہی نظریہ اسلام کا عکس ہے اور عقیدہ ختم نبوت کا داعی اخبار نوائے وقت ہے۔ اس سلسلے میں مجید نظامی مرحوم کا کردار بڑی اہمیت کا حامل ہے اور مجید نظامی مرحوم کے بعد ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی انہیں کے مشن کو لیکر آگے بڑھ رہی ہیں۔ اس لئے وقت ہم سے تقاضہ کرتا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل، وزارت مذہبی امور، علمائے کرام، دانشور سب آگے آئیں اور متحد ہو کر قادیانیت کے فتنے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ اللہ اور رسول پاکﷺ کی مدد ہم سب کو حاصل ہوگی۔ نزاکت حسین گولڑوی نے کہا کہ حضرت پیر مہر علی شاہ نے اپنے ملفوظات میں ارشاد فرمایا کہ عالم رویا میں آنحضرتؐ نے مجھے مرزا قادیانی کی تردید کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ’’ایک شخص (یعنی مرزا قادیانی) میری احادیث کو تاویل کی قینچی سے کتر رہا ہے اور تم خاموش بیٹھے ہو۔‘‘ سرکارؐ کے اس حکم کے مطابق تاجدار گولڑہ میدان عمل میں اترے اور اپنی علمی اور روحانی قوتوں سے قادیان کی جھوٹی نبوت کے محل کو زمین بوس کردیا۔ مولانا پیر نور الہی نور نے کہا کہ حضرت پیر مہر علی گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ کی نعت رسالت مآب ﷺ بھی بے قرار دلوں کا سہارا ہے اور مقبول بارگاہ رسالت مآب ﷺ ہے۔ زاہد بشر ہاشمی نے کہا کہ حضرت پیر مہر علی شاہ گیلانی اولیائ، صوفیوں اور عالموں کی انجمن کے سردار بن کر زندہ رہے۔ اولیائے اللہ کے ذوق شوق اور کیف و مستی کا اندازہ ہم جیسے گنہگار کو نئی جان عطا کرتا ہے اور ان کی دل کی دنیا بدل جاتی ہے۔ حضرت پیر مہر علی شاہ ﷺ کے ایام استغراق میں علامہ اقبال نے انہیں خط لکھا اور ابن عربی رحمۃ اللہ علیہ کے نظریہ زمان و مکان کے بارے میں رہنمائی طلب فرمائی۔ اس سے آپ کے علمی مقام کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ ایک صوفی باعمل ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت اعلیٰ درجے کے شاعر بھی تھے۔ صاحبزادہ مفتی مسعود الرحمن نے کہا کہ قادیانیت کی شکست کتاب حضرت قبلہ پیر صاحب کا نہایت عظیم کارنامہ مرزا غلام احمد قادیانی کو شکست فاش دینا ہے۔ 24 اکتوبر 1900ء کو حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ مجوزہ قادیانی مناظرے کے لیے لاہور تشریف لے گئے تو ایسا معلوم ہوتا تھا کہ سارا شہر امڈ آیا ہے۔ مرزا غلام احمد قادیانی موقع سے بھاگ گیا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے قادیانیوں کے رد کرنے کے لیے دو کتابیں بھی لکھیں۔’’ شمس الھدایہ‘‘ اور’’ سیف چشتیائی‘‘، حضرت پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کا یہ کارنامہ امت محمدیہ ﷺ کے خلاف ایک خوفناک سازش کو ناکام بنانے کے لئے کافی ہے۔