برطانوی پارلیمنٹ: کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں : مودی پر تنقید ، علی گیلانی کو خراج عقیدت
لندن (نوائے وقت رپورٹ) برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بحث ہوئی۔ برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے مودی حکومت پر تنقیدی بحث کا آغاز آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ آن کشمیر کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہم نے کیا۔ رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم نے پارلیمنٹ میں برہان وانی کا ذکر کیا۔ ڈیبی ابراہم نے کہا بچوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔ بھارتی فوج کشمیر میں طاقت کا بے جا استعمال کر رہی ہے۔ نریندر مودی کو اقوام متحدہ میں خطاب کے موقع پر چیلنج کرنا ہوگا۔ جیمز ڈیلی نے کہا کہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کر ایا جائے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں سید علی گیلانی کو خراج تحسین پیش بھی کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ سید علی گلانی نے اپنی زندگی جدوجہد آزادی پر قربان کر دی۔ عمران حسین نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل نہیں کرا سکتی تو یہ ادارہ کس کا کام ہے۔ خالد محمود نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو پنڈت نہرو اقوام متحدہ لے گئے۔ کشمیر میں مسلمان‘ پنڈت‘ سکھ‘ اور مسیحی سب کو حق رائے دہی ملنا چاہئے۔ ناز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی سب سے بڑی مثال ہے۔ ایم پی لیم بائرن نے کہا جو ملک انسانی حقوق کو اہمیت نہیں دیتا اس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ ایم پی افضل خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر طویل ترین تنازعہ ہے۔ کشمیر تنازعہ کے باعث پورا جنوبی ایشیا متاثر ہو رہا ہے۔ زارا سلطانہ نے کہا کہ مودی نے کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ مقبوضہ کشمیر دنیا میں سب سے زیادہ فوجی موجودگی والا علاقہ بن گیا ہے۔