پاکستان کا امن خراب کرنے کیلئے بھارت سازشوں میں مصروف
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
بھارت پاکستان کے امن کو خراب کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہے۔ افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت ختم ہونے کے بعد بھارت کے لیے آسان اور محفوظ راستے بند ہو گئے ہیں۔ لیکن خطرہ ابھی باقی ہے۔ بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے بھاری سرمایہ خرچ کرتا ہے۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہونے اور طالبان کی طرف سے انکار کے بعد ہمارا ازلی دشمن دیگر ذرائع استعمال کر سکتا ہے۔ ان حالات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عیر معمولی طور پر متحرک رہنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے اندر کچھ ایسے ضمیر فروش ضرور موجود ہیں جو چند ٹکوں کی خاطر ایمان بیچ دیتے ہیں۔ ماضی قریب میں ملک کے مختلف حصوں سے ایسی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں کہ جس کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔ اس تناظر میں حساس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھارتی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے غیر معمولی طور پر متحرک رہنے کی ضرورت ہے۔ ان دنوں بھی دہشت گردوں کے مختلف گروہوں سے جڑے افراد گرفتار ہو رہے ہیں۔ سی ٹی ڈی پنجاب میں آٹھ افراد جب کہ لاہور میں کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے جڑے چار دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دہشتگردوں سے بارودی مواد، اسلحہ اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔ شیخوپورہ سے بھی دو دہشتگردوں جب کہ حافظ آباد سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور گوجرانوالہ سے کالعدم داعش کا دہشتگرد بھی گرفتار ہوا ہے۔ پاکستان میں امن و امان کو مثالی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں دن رات کام کیا ہے۔ اب خطے میں تبدیل ہونے والی صورتحال کے بعد ملک میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے پہلے سے زیادہ محنت اور لگن سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ان شاء اللہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی مشترکہ کوششوں سے ہم نے امن دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملایا ہے ایک مرتبہ پھر اسی اتحاد کی ضرورت ہے۔