• news

مہنگائی عروج پر،2023 میں پی ٹی آئی کو دفن کردینگے : شہبازشریف، شریف،زرداری فیملی کی کرپشن سے حالات خراب: وفاقی وزرا

راولپنڈی (محبوب صابر/ جنرل رپورٹر) مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی عروج پر ہے۔ اس صورتحال کے بعد ہمیں موجودہ حکومت سے چھٹکارے کیلئے سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔ آج سے دس بارہ سال پہلے جس پی ٹی آئی نے کنٹونمنٹس میں آنکھ کھولی تھی 2021ء کے کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن میں آپ نے پی ٹی آئی کو اس کی اپنی نیند سلادیا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں کوئی مداخلت نہیں ہوئی۔ اسی طرح شفاف، آزادانہ الیکشن2023ء میں بھی ہمارا حق ہے۔ اور انشاء اللہ تعالیٰ 2023ء میں میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں تحریک انصاف کو سیاسی طور پر ابدی نیند سلادیا جائے گا۔ آٹا، چینی، بجلی مہنگائی کا طوفان لے آئے ہیں۔ بیوہ مائیں اپنے بچوں کو کھانا نہیں کھلا سکتیں۔ بچوں کی بھوک پر خود کو جلا رہی ہیں۔ نواز شریف اقتدار میں رہتے تو پاکستان ترکی جتنی ترقی کرکے ہندوستان کو پیچھے چھوڑ چکا ہوتا۔ راولپنڈی میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی آج تباہ ہوچکی ہے۔ میں وزیر اعلیٰ تھا تو راولپنڈی میں سستے بازار لگاتا تھا۔ سستا آٹا فراہم کرتا تھا لوگو! وہ وقت یاد ہے ناں۔ کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں کامیابی پر حنیف عباسی، ملک ابرار، حاجی پرویز، بیرسٹر دانیال چوہدری، طاہرہ اورنگزیب، سیما جیلانی، شیخ ارسلان آپ سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے ان خیالات کا ظہار اتوار کی شام سابق چیئرمین میٹرو بس اتھاڑتی محمد حنیف عباسی کی رہائش گاہ پر منعقدہ بڑے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ  2023ء میں نواز شریف ہمیشہ کیلئے پی ٹی آئی کو سیاسی طور پر دفن کردیں گے۔ سوا تین سال پہلے سلیکٹڈ وزیر اعظم کو اقتدار دینے سے جو معاشی تباہی آئی ہے عوام کی آج آنکھیں کھل چکی ہیں۔ ن لیگ نے حکومت سنبھالی تو ملک میں بجلی کے 20/20 گھنٹے کے اندھیرے تھے جو دن رات کی محنت سے نواز شریف نے ختم کئے۔ لیکن عمران خان اور اس کے حواریوں نے دن رات ہمارے خلاف جھوٹ بولا۔ ہماری حکومت میں غریب کا علاج مفت تھا۔ ہیلتھ کارڈ، مفت ادویات، تعلیمی وظائف دئیے جاتے تھے۔ پنڈی کی پبلک ٹرانسپورٹ سمیت عوام کیلئے سب سہولتیں موجودہ حکمرانوں نے تباہ کئے ہیں۔ مہنگائی کا حال دیکھیں آج غریب کو دوائی نہیں ملتی۔ آج بیٹا ماں کو کہتا ہے میں آپ کو دوائی نہیں لا کے دے سکتا۔ پھر یہ کہتے ہیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں۔ قرضے لے کر ملک کو تباہ کردیا ہے۔ قوم کے بچے بچے کو قرضے میں ڈبو دیا ہے۔ مہنگائی نے عوام میں احتجاجی صورتحال بنا دی ہے۔ اب آپ کو اٹھنا ہوگا اور عوامی لہروں سے اس حکومت سے چھٹکارا پانا ہوگا۔ آج لاکھوں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا گیا، لاکھوں گھر دینے کا کہا لیکن عوام سے کوئی وعدہ وفا نہ ہوا۔ اگر ن لیگ کو اقتدار مل جاتا توہم آج  گھر بنا کر لوگوں کے حوالے بھی چکے ہوتے۔ آج لاکھوں لوگوں کو روزگار مل رہا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے دور میں آج ڈالر/71 170روپے کا ہوگیا ہے۔ چینی آج 125 میں نہیں مل رہی۔ آٹا 70 روپے کلو سے کراس کرگیا۔ اس سے بدترین زمانہ کبھی نہیں دیکھا تھا۔ میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ آج لاہور سے آتے ہوئے پتہ چلا کہ ایک شخص کو بجلی کا بل آیا ہے اور اسے ہارٹ اٹیک ہوگیا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے وعدہ لیا کہ کیا اس حکومت کے خلاف نکلو گے۔ قبل ازیں سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے خطاب میں مقامی قیادت سے اپیل کی کہ وہ آئندہ انتخابات میں واضح کامیابی کیلئے اپنے اندرونی اختلافات ختم کر دیں کیونکہ اس وقت اختلافات ہمارے کارکنوں میں نہیں بلکہ قیادت میں ہیں۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ انتخابات کسی وقت بھی ہوسکتے ہیں۔ حکومت کا بستر کسی بھی وقت گول ہوسکتا ہے۔ کارکن اپنی صفوں میں اتحاد لائیں۔ سابق ایم این اے محمد حنیف عباسی نے کہا کہ جسے معلوم نہیں کہ شہباز اور نواز شریف کا کیا رشتہ ہے تو سن لے نواز شریف کہتا ہے کہ بھائی ہو تو شہباز شریف جیسا ہو۔ شہباز شریف کو تین مرتبہ وزارت عظمی آفر کی گئی لیکن وہ بھائی سے الگ نہیں ہوا۔ شہباز شریف اپنے بھائی کے ساتھ ناخن اور جلد کی طرح جڑ کر کھڑا ہے۔
 اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔  وزیراعظم عمران خان آئندہ ہفتے جل جو بیلہ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ کراچی، چمن، کوئٹہ، خضدار شاہراہ منصوبے کے ایک سیکشن کی پروکیورمنٹ کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ 330 کلومیٹر کے دوسرے سیکشن کیلئے اشتہار جاری کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سابقہ ادوار میں کرپشن کو قانونی طریقے سے تحفظ فراہم کیا گیا۔ جب لاہور اسلام آباد موٹر وے کا معاہدہ ہو رہا تھا، عین اسی وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدے جا رہے تھے۔ ملک میں آج مہنگائی اور کمزور معیشت کی بنیادی وجہ کرپشن ہے۔ ن لیگ نے سڑکوں کی تعمیر کیلئے ایک ہزار کروڑ کے مہنگے معاہدے کئے۔ وزیراعظم عمران خان ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ ہمیں مافیا کا سامنا ہے۔ یہی وہ مافیا ہے جس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی لڑائی ہے۔ عمران خان سڑکوں کے خلاف نہیں، کرپشن کے خلاف ہیں۔ ن لیگ نے سڑکوں کے نام پر بہت بڑی کرپشن کی۔ 1947سے 2008تک پاکستان کا قرضہ 6 ٹریلین تھا جسے آصف زرداری اور نواز شریف نے 2008سے 2018تک 27 ٹریلین تک پہنچا دیا۔ جب ہم قرضے واپس کرنے کیلئے مزید قرض لیتے ہیں تو اس سے ملک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے۔ سابقہ دور میں پاکستان کے ساتھ بہت ظلم کیا گیا۔ پاکستان کے عوام کا خون نچوڑا گیا۔ شریف اور زرداری فیملی کی کرپشن سے ملک کے حالات خراب ہوئے۔ آج جو لوگ مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں انہی کی وجہ سے پاکستان کے عوام کو مشکلات درپیش ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ گذشتہ 10سال ملک کی تاریخ میں سیاہ ترین دور تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہر جگہ قوم کے پیسہ کی بچت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے نواز شریف کے بارے میں لازمی سنا ہوگا کہ '' اگر کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے'' ۔ مسلم لیگ (ن) نے اسلام آباد تا لاہور 107کلو میٹر زائد موٹروے تعمیر کرنے پر قوم کے پیسے ضائع کئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 4 دسمبر 2002کو  اخبار میں ایک خبر شائع ہوئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد موٹر وے کی لاگت 60 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے کی کل آمدن 45 کروڑ روپے ہے جبکہ 60 ارب ڈالر کی یہ موٹر وے بنی۔ ن لیگ نے سڑکوں کے نام پر بہت بڑی کرپشن کی۔  بدقسمتی سے لوٹ مار کے ذریعے حاصل کیا جانے والا پیسہ ملک میں بھی نہیں لگایا، یہ بیرون ملک منتقل کیا گیا۔  موٹر وے پر ڈائیوو کمپنی کو صرف دو ارب ڈالر ہم نے سود کی مد میں ادا کئے۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے ضرور بننی چاہئے، سڑکوں کے بغیر ترقی کا تصور ہی نہیں لیکن ن لیگ نے اپنے دور میں سڑکوں کی آڑ میں کرپشن کا کاروبار شروع کیا جس کی وجہ سے ملکی معیشت کمزور ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کا وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین مل کر کرپشن کریں گے تو پھر قومیں تباہ ہوتی ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 1947سے 2008تک 65 سالوں میں پاکستان کا قرضہ 6 ٹریلین تھا، آصف علی زرداری اور نواز شریف نے 2008سے 2018تک اس قرضے کو 27 ٹریلین تک پہنچا دیا۔ ہم جب بھی سابقہ ادوار کے بجلی، سڑکوں یا ترقی کے منصوبے دیکھتے ہیں تو کرپشن کا ایک پہاڑ سامنے آتا ہے۔ شریف فیملی اور زرداری فیملی نے پاکستان سے لوٹی گئی دولت بیرون ملک منتقل کی۔ شہباز شریف پر 25 ارب روپے کرپشن کا مقدمہ ہے۔ یہ رقم شہباز شریف کے ملازمین کے اکائونٹس سے انہیں منتقل کی گئی۔ اس کے علاوہ لوٹی گئی رقوم کی ہمارے پاس معلومات نہیں ہیں۔ آج پٹرول، سبزیاں، دالیں مہنگی ہونے کی وجہ یہی کرپشن ہے۔  1990کی دہائی میں جب موٹر وے کا معاہدہ کیا تو اسی وقت ہنڈی کے ذریعے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدنے کیلئے رقم بیرون ملک بھیجی، ہم اس کیس کو دوبارہ کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ ملک میں تیل درآمد ہوتا ہے، اس کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے منسلک ہوتی ہیں، اگر قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو ملک کے اندر قیمتوں کو کم کرنے کے لئے اس پر سبسڈی دینا پڑتی ہے لیکن اگر ملک پر قرضوں کا بوجھ ہو تو سبسڈی دینے میں مشکلات ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف آج ٹسوے بہاتے ہیں کہ لٹ گئے مر گئے، برباد ہو گئے۔ انہی کی وجہ سے آج مہنگائی ہے۔ مگرمچھ کے آنسو بہانے والے ان لوگوں کی وجہ سے پاکستان میں آج عوام کو مشکل صورتحال صورتحال درپیش ہے۔

ای پیپر-دی نیشن