امر صالح بھارتی پے رول پر تھا، طالبان وعدے پورے کرینگے : شاہ محمود
نیو یارک+ لندن (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طالبان آزاد خیال لوگ ہیں اور وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور ہم نے بطور پالیسی فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے اور ہم اسی وقت مدد کریں گے جب ہمیں مدد کے لئے کہا جائے گا۔ ہم امن اور استحکام کے قیام کے لئے جو کچھ کرسکتے ہیں کریں گے۔ مجھے توقع ہے کہ طالبان اپنے وعدے پر پورا اتریں گے۔ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم مناسب وقت پر فیصلہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں ایک ٹی وی کے ساتھ خصوصی انٹرویو میںکیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کے حوالے سے تشویش میں بڑی حد تک کمی آچکی ہے۔ غیر یقینی کی صورتحال برقرار رہے گی اور اگر کچھ چیلنجز کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو پھر صورت حال تبدیل بھی ہو سکتی ہے۔ میرے خیال میں امریکہ کو مفاہمت، امن اور تعمیر نوکے لیے کا م کرنا چاہئے تھا تاکہ جو تباہی ہوئی تھی اس کی جگہ تعمیر نو کے بعد ملک معمول کی زندگی کی طرف واپس جاتا۔ ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کسی اور کی زبان بولتے ہیں۔ وہ بھارت کے پے رول پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ منسلک جو لوگ افغانستان کی جیلوںمیں تھے ان کے جیلوں سے فرار پر ہمیں تشویش ہے۔ افغانستان کو معاشی طور پر مدد کی ضرورت ہے اور اگر افغانستان کے 10ارب ڈالرز کے فریز شدہ اثاثے واپس فراہم کردیئے جاتے ہیں تو یہ بہت اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا افغانستان کے ساتھ بارڈر مشترک ہے اور ہمارے کچھ خدشات ہیں۔ پاکستان کے ذریعہ افغانستان کو تجارت ہوتی ہے۔ القاعدہ کے مضبوط ہوتے ہوئے قدم اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں ہمارے لئے تشویش کا باعث ہیں۔ اور جنرل فیض حمید ان خدشات کو دور کرنے کابل گئے تھے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی برطانیہ کے تین روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے۔ ہیتھرو ائرپورٹ پہنچنے پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر معظم احمد خان اور نائب سفیر ڈاکٹر فیصل عزیز اور سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ وزیر خارجہ پاکستان ہاؤس میں منعقدہ عشائیے میں شرکت ‘ پاکستانی کمیونٹی کی نمائندہ شخصیات وزیر خارجہ، برطانوی فارن افیرز کمیٹی کے سربراہ اور ممبران پارلیمنٹ‘ برطانوی وزیر خارجہ الزبتھ ٹرس سے بھی ملاقات کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے لندن میں تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ نیو یارک میں بہت ساری ملاقاتیں ورچوئل تھیں۔ برطانیہ میں حالات معمول کے مطابق لوٹ رہے ہیں۔ اراکین برطانوی پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ پاکستان کا نام ریڈ لسٹ میں شامل ہوا تو اراکین نے پاکستان کا مقدمہ لڑا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مغربی ممالک اب پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ برطانیہ، افغانستان میں نمائندہ حکومت کا حامی ہے۔ پاکستان بھی یہی چاہتا ہے۔