مہنگائی نے غریب، سفید پوش اور تنخواہ دار لوگوں سے جینے کا حق چھین لیا
سادھوکے (رانا گل نواز سے) مہنگائی نے غریب، سفید پوش اور تنخواہ دار لوگوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے، لوگوں کے لئے سفید پوشی کا بھرم رکھنا بھی دشوار ہوگیا،کئی لوگوں نے بچوں سمیت سڑکوں، بازاروں میں کچرا اکٹھا کرنا اور بھیک مانگنا شروع کردیا ہے،بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت جب سے آئی ہے آئے روز پٹرولیم کی مصنوعات، چینی، آٹا، گھی اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ سے غریب دیہاڑی دار محنت کشوں ،سفید پوش افراد،اور تنخواہ دار طبقہ کے لئے جسم اور روح کارشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ہے،رہی سہی کسر بجلی اور گیس کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں نے پوری کردی ہے،کئی سفید پوش لوگوں نے بچوں اور فیملیوں سمیت بازاروں، سڑکوں اور چوراہوں پر بھیک مانگنا یا پھر کوڑا کرکٹ اکٹھا کر کے بیچنا شروع کردیا ہے، نوائے وقت کے سروے کے دوران ہوٹل پر کام کرنے والے دیہاڑی دار شاکر نے بتایا کہ اسے روزانہ 13 گھنٹے کام کر کے 500 روپے ملتے ہیں جسمیں بچوں کے لئے روزمرہ کا آٹا، چینی اور گھی تک بھی وہ خرید نہیں سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس نے تمام بچوں کو سکول سے ہٹا کر مزدوری یا کچرا اکٹھا کرنے پر لگا دیا ۔