• news

افغان وزیراعظم نے بغیر اجازت کسی کے گھر داخلے ، تلاشی پا پابندی لگادی 

کابل (شنہوا+ اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ)  افغانستان کے وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس سروسز کے تمام اہلکاروں کو نجی مکانات چھوڑنے اور اپنے متعلقہ فوجی اڈوں میں منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔ افغانستان کے نامزد سفیر اقوام متحدہ سہیل شاہین نے کہا ہے کہ سابق کابل انتظامیہ کا کوئی وجود نہیں ہے۔ جبکہ اسلامی امارت کے پاس حکومت کے تمام اجزا، کنٹرول اور اختیارات ہیں۔ اسلامی امارت افغانستان کے عوام کی واحد اور حقیقی نمائندہ ہے۔ عالمی برادری تسلیم کرے۔ افغانستان میں قائم طالبان کی عبوری حکومت کے وزیراعظم محمد حسن اخوند کے نام سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بغیر اجازت کسی کے گھر یا کاروباری مرکز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، نہ کوئی تلاشی لے۔  دوسری  طرف قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے دوست ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ طالبان کے کنٹرول میں افغانستان کو تنہا نہ کریں۔ نئی دہلی، استنبول اور تاشقند سے ایک ایک پرواز کابل انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر لینڈ کرگئیں۔ طالبان کمرشل پروازوں کی پہلی مرتبہ میزبانی کریں گے۔ خبر ایجنسی کے مطابق کابل میں چند خواتین کو احتجاج کرنے سے روک دیا گیا۔ چین کی افغانستان کے لئے ہنگامی امدادی سامان کی نئی کھیپ کابل ایئر پور ٹ پر پہنچ گئی۔ ہنگامی امدادی سامان میں کمبل، جیکٹیں اور موسم سرما کی دیگر اشیاشامل ہیں۔  یورپی یونین نے افغانستان کیلئے امداد کی مد میں 30 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم مختص کردی۔ یورپی یونین کی صدر ارسلاوان دیرلیون کا کہنا ہے کہ یورپی یونین افغانستان کے لوگوں کے ساتھ ہے، یورپی یونین کی انسانی بنیادوں پر امداد کی ایک فلائٹ ہنگامی امداد لے کر کابل پہنچ گئی ہے۔ جبکہ مزید امداد جلد افغانستان پہنچے گی۔ ادھر اقوام متحدہ نے بھی افغانستان میں صحت کے شعبے کیلئے 4کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کے فنڈز جاری کئے ہیں۔ افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے سفیروں کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے جن ممالک کو ہم سے مسائل درپیش ہیں ان سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ امید ہے بند سفارتخانے جلد کھل جائیں گے۔ سفارتخانوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن