شوکت ترین کو پنجاب سے سینٹر منتخب کرانے کیلئے پھر مشاورت
لاہور (فاخر ملک) وزیر خزانہ شوکت ترین کو صوبہ پنجاب سے سینیٹر بنائے جانے کے بارے میں ازسرنو مشورے شروع ہو گئے ہیں کہ انہیں ترمیمی آرڈیننس کے تحت سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی سیٹ خالی ہونے کی صورت میں صوبہ پنجاب سے سینیٹر منتخب کرایا جائے یا صوبہ خیبر پی کے سے تحریک انصاف کے ایک سینیٹر کی نشست خالی کرا کر ایوان بالا کا رکن بنایا جائے۔ اس ضمن میں دو روز قبل بتایا گیا تھا کہ انہیں صدارتی آرڈیننس کی روشنی میں اسحاق ڈار کی خالی نشست پر سینیٹر منتخب کرایا جائے گا۔ لیکن پنجاب میں تحریک انصاف کے بعض علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کے رویہ کے پیش نظر اس کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا کہ انہیں صوبہ پنجاب سے الیکشن لڑانے کے فیصلہ کو تبدیل کردیا جائے اور اس کی بجائے ان کے لئے یہ نشست صوبہ خیبر پی کے سے خالی کرائی جائے کیونکہ وہاں پر پارٹی کی پوزیشن مضبوط ہے اور صوبائی اسمبلی سے شوکت ترین کو منتخب کرانا آسان ہو گا۔ دو روز قبل وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ شوکت ترین کو 16 اکتوبر کی ڈیڈ لائن سے قبل ہی منتخب کرا لیا جائے گا۔ یاد رہے کہ قانون کے مطابق شوکت ترین بغیر منتخب ہوئے صرف چھ ماہ ہی وفاقی وزیر رہ سکتے ہیں۔ انکی یہ مدت 16 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔