سنجرانی کا دورہ کوئٹہ بے نتیجہ‘ مسائل خود حل کر لیں گے: جام کمال
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی ملک کی سب سے جمہوری جماعت ہے۔ ہمارے درمیان اختلافات اور فاصلے آجاتے ہیں جنہیں مل بیٹھ کر حل کرلیا جاتا ہے۔ کچھ لوگوںکی کوشش تھی کہ وہ فاصلوں کو بڑھائیں لیکن ہم نے ذمہ داری سے عزت و احترام کا مظاہرہ کیا۔ اب تک چھ ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کی ہیں انکے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ہماری جماعت ہے۔ ہم اپنے مسائل اپنے طور پر حل کرلیں گے۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالجز میں داخلے کے تمام جائز اور حقیقی تحفظات دور کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے سینیٹر کہدہ بابر کے ایک ٹیٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ صورتحال اتنی تاریک نہیں ہے جتنی وہ بتا رہے ہیں۔ ترقیاتی کام جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں طوفان اور بارشوں سے متاثرہ افراد کی ہر ممکن امداد کی جائے گی۔ ریلیف کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ ایک اور ٹویٹ میں وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ گوادر ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ صوبے اور گوادر کے لئے اہم سنگ میل ہے۔ مزید براں چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی کوئٹہ کا دورہ مختصر کر کے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ انکے ہمراہ سپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو جنہوں نے کوئٹہ سے کراچی جانا تھا تاہم فلائٹ کینسل ہونے کی وجہ سے وہ کراچی نہیں جا سکے تھے بھی اسلام آباد روانہ ہوئے جو بعد میں کنیکٹنگ فلائٹ کے ذریعے اپنے چچا کے ساتویں کے ختم میں شرکت کے لئے اسلام آباد سے کراچی روانہ ہوگئے۔ قبل ازیں چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی اتوار کو کراچی سے کوئٹہ پہنچے اور سینیٹرز منظور خان کاکڑ، میر سرفراز بگٹی، نصیب اللہ بازئی، عبدالقادر، بلوچستان عوامی پارٹی کے چیف آرگنائزر رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی کے ہمراہ سپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کی رہائشگاہ پر گئے جہاں انہوں نے میر عبدالقدوس بزنجو سے انکے چچا کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ چیئرمین سینٹ کی قیادت میں وفد نے سپیکر بلوچستان اسمبلی سے صوبے میں جاری سیاسی بحران اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور انکے تحفظات کو سنا۔ تاہم ملاقات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی۔ علاوہ ازیں اتوار کو بلوچستان اسمبلی کے سپیکر چیمبر میں بلوچستان عوامی پارٹی اور ناراض اتحادی ارکان کا اجلاس ہوا جس میں سیاسی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ناراض ارکان اور اتحادیوں نے اپنے موقف پر قائم رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اتوار کو وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی کی رہائشگاہ پر گئے جہاں دونوں رہنمائوں کے درمیان بلوچستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے میر ظہور بلیدی کو انکے تحفظات دور کروانے کی یقین دہانی کروائی تاہم ملاقات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی۔