اسلام آباد:لائسنسنگ امتحان کیخلاف ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج،لاٹھی چارج،شیلنگ ،پتھرائو
اسلام آباد (خبر نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ این این آئی) اسلام آباد میں پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر ینگ ڈاکٹرز اور پولیس آمنے سامنے آگئے۔ مظاہرین کے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔ شہر اقتدار کا جی نائن مرکز میدان جنگ بن گیا۔ مختلف شہروں سے آئے ڈاکٹرز نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاجی ڈاکٹرز نے پاکستان میڈیکل کمیشن کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکار اور مظاہرین گتھم گتھا ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹی چارج اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ احتجاجی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نیشنل لائسنسنگ امتحان کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ پی ایم سی کے نائب صدر علی رضا کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا کہ احتجاج میڈیکل سٹوڈنٹس کا حق ہے لیکن بلڈنگز کے اندر زبردستی داخل ہونا‘ عوام کا راستہ روکنا‘ مار پیٹ کرنا‘ ایسی چیزیں قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ جب تک آپ قانون کے مطابق احتجاج کریں گے آپ کو قانون کے مطابق احترام اور سکیورٹی ملے گی۔ جب قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون کے مطابق کاروائی ہو گی۔ عالمی معیار کو یقینی بنانے کے لئے میڈیکل کے طلبا کے لئے ٹیسٹ کا نیا نظام MDCAT پاکستان میں متعارف کروایا گیا ہے۔ معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا حکومت معیار اور میرٹ کا نظام لا رہی ہے۔ احتجاج کی بجائے اس نئے نظام کو چلنے دیں۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ اسی طرح پوری دنیا میں ڈاکٹرز سے ہر چند سال بعد ٹیسٹ لئے جاتے ہیں اور اس کے بعد ان کا لائسنس ری نیو کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی ایسے سٹینڈرڈز کی ضرورت ہے۔ اس لیے ان چیزوں پر بیٹھ کر بات کرنی ہوگی اور احتجاج اور توڑ پھوڑ سے گریز کیا جائے۔ دوسری جانب این این آئی کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ینگ ڈاکٹرز پر پولیس کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا سے لڑنے والے ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانا شرمناک عمل ہے۔ اپنے بیان میں بلاول نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت پرامن احتجاج بھی برداشت نہیں کر رہی۔ گرفتار کئے گئے ڈاکٹروں کو فوری رہا کیا جائے۔ علاوہ ازیں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے پمز ہسپتال میں ہنگامی اجلاس ہوا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر حیدر عباس نے کہا کہ پرامن احتجاج پر پولیس کی جانب سے دھاوا بولا گیا۔ وائی ڈی اے اسلام آباد کے صدر سمیت متعدد ڈاکٹرز کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار ڈاکٹرز کو رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں کام چھوڑ ہڑتال کریں گے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق اسلام آباد میں ڈاکٹروں پر تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف میڈیکل کے طلباء اور ینگ ڈاکٹر نے سرگودھا روڈ پر احتجاج کیا اور سرگودھا روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا۔ مظاہرین نے کہا ڈاکٹروں پر تشدد اور گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ گرفتار ڈاکٹرز کو رہا کیا جائے ورنہ ڈاکٹرز اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ اسلام آباد سے خبر نگار/ اپنے سٹا ف رپو رٹر سے کے مطابق پولیس نے متعدد ڈاکٹرز کو حراست میں لے لیا۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کل سے ملک بھر میں او پی ڈی سروس بند رکھیں گے۔ جبکہ ایمرجنسی میں کالی پٹیاں باندھ کر کام کریں گے۔