بے بنیاد پر اپگینڈابھارتی مایوسی کا ثبوت:آرمی چیف
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لئے تمام تر اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں علاقائی سکیورٹی، بارڈر مینجمنٹ اور داخلی سکیورٹی کی صورتحال پرغور کیا گیا۔ کانفرنس میں خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ شرکاء نے افغان سکیورٹی صورتحال اور انسانی بحران پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ بامقصد گفتگو اور عالمی تعاون سے افغانستان میں امن کی راہ ہموار ہوگی۔ اجلاس کے شرکاء نے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازشیں ناکام بنانے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ قربانیوں سے حاصل امن و استحکام کو تباہ کرنے کی سازش ناکام بنا دی جائے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شرکاء نے بھارتی ملٹری کے گمراہ کن پروپیگنڈا کا نوٹس لیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لئے تمام تر اقدامات بروئے کار لائیں گے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بے بنیاد پروپیگنڈا بھارت کی مایوسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بھارت غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث داخلی تضادات کا شکار ہے اور پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا بھارتی فوج کی بوکھلاہٹ کو ظاہرکرتا ہے۔ بھارتی فوج کی ہرزہ سرائی داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ آرمی چیف نے فارمیشنز کی تیاریوں اور غیرملکی افواج کے ساتھ مشترکہ انسداد دہشت گردی کی مشقوں کی تعریف کی۔ آرمی چیف سے سعودی بحریہ کے کمانڈر نے ملاقات کی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے، قریبی اور تاریخی تعلقات مضبوط پارٹنرشپ میں بدل چکے ہیں۔ آرمی چیف سے سعودی بحریہ کے کمانڈر وائس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفالی نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ جس میں باہمی دلچسپی، علاقائی سکیورٹی اور فوجی ومیری ٹائم تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں افغانستان کی تازہ صورتحال اور خطے میں امن و استحکام پر اس کے اثرات پر بھی بات چیت ہوئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے، قریبی اور تاریخی نوعیت کے تعلقات ہیں۔ پاکستان اور سعودیہ کے باہمی تعلقات مضبوط پارٹنرشپ میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ سعودی امیر البحر نے افغانستان کی صورتحال بالخصوص غیرملکی عملے کے انخلا میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ سعودی امیر البحر نے خطے میں دیرپا امن کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ جبکہ دونوں جانب سے باہمی دفاعی اور سکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔