• news

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز کی درخواست پر اعتراضات ختم کردئیے


اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں میں مریم نواز کی متفرق درخواست پر اعتراضات ختم کردیئے۔ کیپٹن صفدر، مریم نواز کے علاوہ لیگی رہنما پرویز رشید،مریم اورنگزیب، جاوید لطیف، نوشین افتخار، طاہرہ اورنگزیب، حنا پرویز بٹ، عظمی بخاری، طلال چوہدری، سجاد خان اور دیگر بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔ مریم نواز اپنے وکیل کے ساتھ روسٹرم پر آگئیں جس پر عدالت نے انہیں واپس بیٹھنے کا کہہ دیا۔ اسی دوران عدالت نے کمرہ عدالت میں شور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاموش ہوجائیں نہیں تو عدالت چھوڑ کر باہر چلے جائیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کوئی درخواست بھی دائر کی گئی ہے، رجسٹرار آفس سے کوئی اعتراضات بھی کیے گئے ہیں۔ جس پر وکیل نے کہاکہ جی اعتراضات اٹھائے گئے، لیکن گزشتہ روز سے ایک غلط فہمی  پھیلائی گئی اس کو واضح کرنا چاہتا ہوں، ہماری ایجنسیز دنیا کی بہترین ایجنسیز ہیں، ہمارے ججز قابل احترام ہیں، ہماری آرمی فورسز دنیا کی بہترین فورسز ہیں، ہمارے خفیہ ادارے دنیا کے بہترین ادارے ہیں، ہم کسی ایک ادارے کے خلاف نہیں۔ عدالت نے آرمڈ فورسز اور خفیہ اداروں کے بارے میں عرفان قادر کو دلائل دینے سے روکتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ کی درخواست پر دائر اعتراض کو دیکھتے ہیں۔ مریم نواز کے وکیل نے نیب کی درخواست کو خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی 30 دنوں میں کیس مکمل کرنے کی درخواست غیر ضروری ہے۔ نیب کی درخواست پر عرفان قادر نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی توسط سے نوٹس روسٹرم پر وصول کیا اور کہا کہ نیب کی روزانہ سماعت اور 30 روز میں فیصلہ کی درخواست مذاق ہے، خارج کی جائے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ابھی آپ کی درخواست پر آفس اعتراضات ہیں، ہم اس کو دور کر دیں گے۔ نیب نے بھی ایک درخواست دی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں۔ عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ نیب کی درخواست کا پیرا تھری پڑھیں، آپ کو ہنسی آئے گی، میری استدعا ہے کہ درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے۔ عدالت نے نیب کی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیل پر بھی روزانہ سماعت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مریم نواز کی متفرق درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دورکردیئے۔ اور سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ ادھر مریم نواز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر گفتگو میں کہا کہ مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو ڈرا دھمکا کر سیاسی وابستگیاں تبدیل کرائی گئیں، چیئرمین نیب ریفرنس دائر کرنے سے پہلے مشاورت کرتا ہے، ہمارے کیس میں ایسا بالکل بھی نہیں ہوا، کسی ادارے کے وقار پر حملہ نہیں کیا، پاک فوج ملک کا ادارہ ہے، افواج پاکستان ملک کی ہماری طاقت ہے، پنڈورا پیپرز کے بعد جے آئی ٹی کہاں ہے؟، قوم آج اس درخواست گزار کو دیکھ رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن