اے این ایف ملزم نہیں پکڑ سکتی تو کام چھوڑ دے،سپریم کورٹ کا اظہار برہمی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے منشیات کے ملزم رانا زبیر کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ میں منشیات کے ملزم کی بریت کیخلاف اے این ایف کی اپیل پر سماعت کے دوران عدالت نے چھ سال سے ملزموں کی عدم گرفتاری پر اے این ایف پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اے این ایف کہتی ہے ملک سے منشیات ختم کرینگے منشیات ملک میں روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ یہ نہیں کہنا چاہتا کہ اے این ایف ملزمان سے ملی ہوئی ہے۔ جسٹس قاضی امین نے مزید کہا کہ عدالت نے 2015 میں ابتدائی سماعت کے بعد ملزمان کو گرفتار کرنے کا کہا تھا۔ ایک ملزم موری گل کو بھگا دیا دوسرے کو گرفتار نہیں کر رہے۔ ملزموں کو اینٹی نارکوٹکس فورس کی پوری آشیرباد حاصل ہے۔ اے این ایف ملزم نہیں پکڑ سکتی تو کام چھوڑ دے۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ عدالت نے اپیل پر فیصلے تک ملزموں کو جیل میں رکھنے کا کہا تھا۔ عدالتی اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ عدالتی احکامات پر عمل نہ ہو تو یہ بلڈنگ محض ایک عمارت ہی ہوگی۔ وکیل ملزم نے موقف اپنایا کہ گرفتاری کے حکم کیخلاف نظرثانی دائر کر چکے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نظرثانی درخواست دو ہفتے بعد سنیں گے۔ وکیل نے کہا کہ ملزم پہلے بھی سات سال سے زیادہ جیل میں رہا۔ ملزم رانا زبیر کو لاہور میں 9760 کلو چرس برآمدگی پر سزائے موت ہوئی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپیل میں ملزم کو بری کر دیا تھا۔