پاک فوج کو سلام
مکرمی! فوج ایک قومی دفاعی ادارہ ہے جس پر بعض قومی معاملات کو چلانے کے لیے اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ ہم نے اپنی فوج کو کسی بھی موڑ، مقام یا افتاد میں پیچھے نہیں پایا۔ جب بھی ریاستی اداروں کو اس کی ضرورت پیش آئی وہ ریاست اور ریاستی اداروں کی مدد کے لیے پیش پیش رہے۔ بھارت، چین، افغانستان اور ایران کے ساتھ ہماری میلوں دور تک پھیلی سرحدیں ہیں جن کی حفاظت کے لیے ہماری فوج ہر وقت تیار اور چاک و چوبند رہتی ہے۔ ہمیں سب سے بڑا خطرہ اپنی مشرقی سرحدوں پر رہتا ہے۔ جہاں دوسری جانب ہمارا ازلی دشمن بھارت اپنی تمام تر ریشہ دوانیوں کے ساتھ ہر وقت موجود اور ہمیں ہر طرح کا نقصان پہنچانے کے درپے نظر آتا ہے۔ ہماری افواج بھارت کے ساتھ تین جنگیں لڑ چکی ہے۔ لیکن سب سے تاریخی جنگ 1965ء میں لڑی گئی۔ ہمارے فوجی جانبازوں نے اس جنگ میں وہ کارنامے دکھائے کہ دنیا حیران و ششدر رہ گئی۔ اپنے سے پانچ گنا زیادہ اسلحہ اور طاقت رکھنے والے ملک کو شکست سے دوچار کرنا کوئی آسان بات نہیں تھی۔ ہمارے ایک جنگی پائلٹ ایم ایم عالم نے صرف ایک منٹ میں لاہو رپر حملہ آور بھارت کے پانچ جنگی جہاز وں کو مار گرایا اور فضائی جنگ کے محاذ پر اپنی بہادری کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ہماری فوج کا ہر افسر اور جوان قوم کی امید ہے۔ ہم انہیں کیوںنا، سلام اور خراج عقیدت پیش کریں کہ وہ تاریخ رقم کرنے والے ہیں۔ وہ ہیں تو ہم ہیں۔ اے فوج! تجھے سلام۔ (عمرسلیم، لاہور)