نیب کا سراج درانی کے گھر چھاپہ، گارڈز نے داخلے سے روکدیا، ٹیم باہر بیٹھ گئی
کراچی (آئی این پی‘ نوائے وقت رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ نے سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد جبکہ ان کی اہلیہ اور بچوں کی ضمانت منظور کرلی۔ سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سندھ ہائی کورٹ نے آغا سراج درانی سمیت 18 ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے آغا سراج درانی سمیت 8 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ جبکہ سراج درانی کی اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ نیب ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ اور بیٹیوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزمان میں آغا سراج درانی، بیٹے شہباز درانی، طفیل احمد، میٹھا خان، اسلم پرویز لنگاہ، ذوالفقار ڈاہر، گلزار احمد سمیت 18 ملزمان شامل ہیں۔ جسٹس ندیم اختر اور جسٹس اقبال کلہوڑو پر مشتمل سپیشل بینچ نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کیلئے نیب کی ٹیم نے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔ سکیورٹی گارڈز نے نیب کی ٹیم کو سراج درانی گھر کے اندر جانے سے روک دیا۔ تاہم رات گئے تک نیب کی ٹیم سراج درانی کے گھر کے باہر بیٹھی رہی۔ لیکن کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود گرفتاری عمل میں نہ آ سکی۔ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ آغا سراج اور خورشید شاہ جیسے لوگوں کے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ لازمی ہے کہ آغا سراج درانی اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ اعلیٰ عدالتوں سے آغا سراج درانی کو ریلیف ملے گا۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کہ پہلی بار پی ٹی آئی حکومت میں عورتوں کو بھی کیسوں میں گھسیٹا گیا۔ نیب نے آغا سراج درانی کی گرفتاری کیلئے دیگر مقامات پر بھی چھاپے مارے ہیں۔