پاکستان، ایران کا افغان امن انسداد، دہشتگردی کیلئے ملکر کام کرنے، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان‘ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا‘ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایران کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے الگ الگ ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ملاقات کے موقع پر دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات اور دوشنبے میں ایرانی صدر رئیسی سے ملاقات کے حوالے سے گفتگو کی۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات بڑھانے اور معاشی اور توانائی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک ایران بارڈر امن اور دوستی کا بارڈر ہے۔ بارڈر پر دونوں جانب سے سکیورٹی اقدامات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر قائم مارکیٹوں سے دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ وزیراعظم نے ایران کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر حمایت کو سراہا۔ خصوصاً ایرانی سپریم لیڈر کے کشمیر پر موقف پر اظہار تشکر کیا۔ وزیراعظم نے افغانستان کی تازہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ممالک ہونے کے ناطے پاکستان اور ایران پر افغان امن و استحکام کیلئے خصوصی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن اور معاشی طور پر مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے۔دنیا افغانستان کی مدد کرے۔ وزیراعظم اور ایرانی کمانڈر میں افغانستان میں امن کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ میجر جنرل محمد باقری نے گذشتہ روز جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں فوجی سربراہان نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں، دفاع اور سلامتی سمیت دو طرفہ تعاون، انسداد دہشت گردی اور موجودہ علاقائی ماحول خصوصی طور پرافغانستان کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی مصروفیات کی سطح اور دائرہ کار کو بڑھانے کے اقدامات پر زور دیا اور مزید گہرے تعلقات قائم کرنے کا عہد کیا۔ دونوں جانب سے اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ مشترکہ سرحدیں "امن اور دوستی کی سرحدیں" ہونی چاہئیں۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی فوجی اور سٹرٹیجک تعاون کے حصول کے حوالے سے کہا کہ دونوں ممالک تمام قومی اور بین الاقوامی ایشوز پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ ایرانی چیف آف جنرل سٹاف نے پاکستانی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی قربانیوں کو تسلیم کیا۔ جنرل ندیم رضا نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کا دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان عسکری، دفاعی اور سکیورٹی تعلقات کو مضبوط بنانے میں ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔ قبل ازیں معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ایرانی چیف آف جنرل سٹاف نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی ہے جس میں علاقائی امن کے فروغ اور انسداد دہشت گردی کیلئے مل کر کوششیں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملاقات میں علاقائی سکیورٹی اور پاک ایران بارڈر مینجمنٹ پر گفتگو اور دونوں جانب سے دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ایرانی چیف آف جنرل سٹاف نے فوجی رابطوں کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے علاقائی امن کے فروغ، انسداد دہشت گردی کیلئے مل کر کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔ ایرانی چیف نے کہا کہ انسداد دہشت گردی اور تربیتی امور میں بھی تعاون ناگزیر ہے۔ جبکہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا قریبی تعاون خطے میں امن واستحکام کیلئے اہم ہے۔ ایرانی وفد کو علاقائی سکیورٹی اور آپریشنل امور پر بریفنگ دی گئی اور ساتھ ہی ایرانی وفد کو پاک فوج کے تربیتی امور اور دوست ممالک کے ساتھ تعاون پر آگاہ کیا گیا۔