تخفیف اسلحہ کیلئے قرارداد رواں ماہ سلامتی کونسل میں پیش کریں گے: پاکستان
اسلا م آبا د (خصوصی نا مہ نگار) اقوام متحدہ میں پا کستان کے مستقل مندوب سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ جوہری، بیرونی خلا، سائبر، روایتی ہتھیاروں کی دوڑ، ہتھیار سازی اور انضمام زوروں پر ہیں جبکہ رواں سیشن کے دوران پاکستان روایتی اسلحہ کنٹرول، روایتی CBMs اور علاقائی تخفیف اسلحہ پر اپنی روایتی مسودہ قرارداد پیش کرے گا۔ خلیل ہاشمی نے پہلی کمیٹی سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ امتیازی پالیسیوں کے ذریعے دیرینہ قوانین اور اصولوں کو ختم کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں، سیاسی اور فوجی کشیدگی، سٹرٹیجک عدم توازن اور جوہری خطرات بڑھ رہے ہیں۔ جبکہ بہت سے پریشان کن رجحانات جنوبی ایشیا میں ظاہر ہیں جہاں علاقائی تسلط کے حصول سے چلنے والی اور روایتی اور غیر روایتی ہتھیاروں کے فروغ سے مدد حاصل کرنے والی سب سے بڑی ریاست خطرناک نظریات پر عمل پیرا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 ایک عبوری اقدام تھا جو بین الاقوامی قوانین میں سمجھے جانے والے خلا کو پر کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اب وقت آگیا ہے کہ اسے بین الاقوامی معاہدے میں تبدیل کیا جائے جس میں ریاستوں کی شمولیت کے ساتھ بات چیت کی جائے۔ کیمیائی اور حیاتیاتی دہشت گردی کی کارروائیوں کو دبانے کے لیے بین الاقوامی کنونشن پر بات چیت کی روسی تجویز سنجیدگی سے غور کی مستحق ہے۔ TCBMs کی جزوی قیمت کے باوجود، اس طرح کے رضاکارانہ اقدامات معاہدے پر مبنی قانونی ذمہ داریوں کا متبادل نہیں بن سکتے۔