ایوان فیلڈ ریفرنس‘ روزانہ سماعت 30 دن میں فیصلے کیلئے نیب کی درخواست مسترد
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی روزانہ سماعت کر کے 30 دن میں فیصلے کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ سے جاری سماعت کے تحریری حکم نامہ میں عدالت نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس کی سیکشن 16 اے ٹرائل 30 دن میں مکمل کرنے سے متعلق ہے۔ اپیلوں کے فیصلے سے متعلق ایسا کوئی قانون موجود نہیں، نیب کی درخواست غلط فہمی پر مبنی ہے۔ مریم نواز کے وکیل کی جانب سے دلائل مکمل ہو گئے۔ دلائل نئی درخواست نہیں، میرٹس سے متعلق تھے، نیب آئندہ سماعت پر 17 نومبر کو دلائل کا جواب دے۔ عدالت نے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر نیب کی درخواست کو ایون فیلڈ ریفرنس اپیلوں کے ساتھ منسلک کر دیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے نیب سے استفسار کیاکہ آپ کیوں مریم نواز کی ضمانت منسوخی چاہتے ہیں؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ مریم نواز ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔ مریم نواز مسلسل ٹرائل کو التواء میں بھی ڈال رہی ہیں۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ مریم نواز کے وکیل تو کل دلائل بھی دے گئے ہیں۔ عدالت نے کہاکہ مرکزی اپیلوں کے ساتھ ہی اس درخواست کو بھی دیکھ لیں گے اور مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر نیب درخواست پر سماعت 17 نومبر تک ملتوی کر دی۔