بجلی قیمتوں میں اضافہ مسترد‘ حکمران منی بجٹ پیش کر رہے ہیں: پی ڈی ایم‘ پی پی
اسلام آباد/ لاہور (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور پٹرولیم منصوعات مہنگی کرنے کی سمری کو مسترد کر دیا ہے۔ اپنے بیان میں ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی جیبوں پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا، جھوٹی حکومت اور تباہی سرکار نے تین سالوں میں چالیس فیصد پٹرول قیمتوں میں اضافہ کیا۔ حکومت کا ہدف غربت نہیں غریب کاخاتمہ ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم نے کہاکہ پی ڈی ایم ملک اور قوم کو اس عذاب سے نجات دلانے کیلئے سڑکوں پر ہے، پی ڈی ایم کل نااہل اور نا جائز حکمرانوں کے خلاف فیصل آباد میں تاریخ ساز جلسہ کرے گی۔ نائب صدر پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا کابینہ کی طرف سے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری کی مذمت کرتے ہیں، اضافہ کر کے عوام پر اربوں روپے کا بوجھ منتقل کیا جا رہا ہے، اس حکومت نے 3 سال میں بجلی کی قیمت میں 40 فیصد سے زائد اضافہ کیا ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ اوگرا نے پٹرول 5روپے اور ڈیزل 10روپے فی لیٹر تک بڑھانے کی تجویز دی ہے، تین سال میں پٹرول کی قیمتوں میں 30 روپے سے زائد اضافہ کر کے کہتے ہیں یہ ایماندار ہیں، آٹا 20 کلو 740 روپے کا تھا جو اب 1150 کا ہے، چینی جو 60 روپے کلو تھی وہ اب 110 روپے کلو ہے، سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے ردعمل میں کہا ہے کہ وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف مذاکرات کے دوران بجلی قیمتوں میں اضافہ ڈکٹیشن کی تعمیل ہے۔ مہنگائی کے سونامی کے ذریعے حکمران منی بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت نے آئے دن پٹرول کی قیمتیں بڑھا کر مہنگائی کو آسمان پر پہنچا دیا ہے، لوگوں کو معاشی طور پر بدحال کردیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پیپلز پارٹی لاہور کے سینئر نائب صدر محمد اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے روپے کی قدر میں تیز رفتار کمی پہلے ہی مہنگی درآمدات کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھا رہی ہے۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور اب بجلی مہنگی کر کے رہی سہی کسر بھی نکال دی گئی ہے جس سے پہلے سے فاقوں پر مجبور غریب خودکشی پر مجبور ہو گا۔ دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب اور لاہور کے زیر اہتمام مہنگائی کے خلاف آج ہفتہ دوپہر 2 بجے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا۔