شہباز شریف ،فضل الرحمن ٹیلی فونک رابطہ،مہنگائی کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ
لاہور‘ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر‘ خبر نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر ملک میں بدترین مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے پر اتفا ق کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف اور جے یو آئی کے امیر اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز ٹیلی فون پر رابطہ کے دوران کیا۔ دونوں رہنمائوں کا کہنا ہے کہ قوم کو مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی سے نجات دلانے کے لئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔ دونوں رہنماؤں نے اس فیصلہ کی توثیق کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ملک بھر میں احتجاج، احتجاجی ریلیاں اور مارچ ہوں گے۔ قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف سے پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی ٹیلی فون پر مشاور ت ہوئی جس کے بعد شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں مہنگائی کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں پی ڈی ایم کے مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تعویذ جعلی نکل آیا۔ محبوبہ حکومت کے گلے پڑ گئی ہے۔ ملکی قرضے 25 ہزار ارب سے بڑھ کر 45 ہزار ارب ہوچکے۔ معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تھا جو اب منفی میں جا رہا ہے۔ حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کی چراگاہ بنا دیا ہے۔ عام آدمی کی چیخ و پکار آسمان کو پہنچ رہی ہے۔ آئے روز مہنگائی کے بم گرائے جارہے ہیں۔ عام آدمی خودکشیوں پر مجبور ہے۔ جادوگر اور ڈنڈے کے مقابلے میں جیت ہمیشہ ڈنڈے کی ہوتی ہے۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی‘ محمود خان اچکزئی، شاہ اویس احمد نورانی، ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ اور دیگر بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم بارہ ربیع الاول کے بعد دو ہفتے کیلئے حکومت کی ناقص پالیسیوں، مہنگائی، بیروزگاری، معاشی بدحالی کیخلاف ملک گیر مظاہرے کرے گی۔ پیپلز پارٹی کو دعوت دینے سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک جب ایک رخ پر چل نکلتی ہے تو یہ تاثر کیوں دیا جاتا ہے کہ تقسیم ہے پی ڈی ایم اور اپوزیشن میں کسی قسم کی تقسیم نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی سول بالا دستی کی تحریک کی دعوت پر ساتھ دیں گے؟۔ صحافی کے سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان کو وزیر اعظم کہنے پر میں آپ سے احتجاج کرتا ہوں۔ ہم عمران خان کا کسی قسم کا ساتھ نہیں دینگے۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ آج مسلم لیگ سیکرٹریٹ میں سربراہ اجلاس ہوگا۔ مہنگائی سمیت دیگر امور پر اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ پی ڈی ایم ہر محاذ پر لڑنے کے کئے تیار ہے۔ پوری قوم سے اپیل ہے ان مظاہروں اور مارچ میں بھرپور شرکت کریں۔ ہم ایسے حکمرانوں کو جو قوم کے لئے عذاب ہیں انکو ملک پر مزید مسلط نہیں ہونے دینا چاہتے۔ دریں اثناء قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد حکومت قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ناکام ہوگئے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پہلے مان لیں پھر بھی مذاکرات ناکام ہوگئے، یہ ہے حکومت کی حکمت عملی؟۔ تین سال آئی ایم ایف کی اندھی تابعداری اور عوام کو مہنگائی سے لہولہان کردیا اور نتیجہ صفر؟۔ وزیر خزانہ کو سینیٹر بنوانے میں عمران نیازی نے جتنی دلچسپی لی، شوکت ترین نے بھی اتنی ہی دلچسپی سے مذاکرات کئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو دھوکہ دیا اور آئی ایم ایف کو بھی چکر دیا، تین سال سے عوام کا معاشی قتل جاری ہے۔ بجلی گیس پیٹرول آٹا اور چینی کی قیمت اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کیوں ہوئے؟۔ قوم کو بتایا جائے۔ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2015 میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا، ان پر عمران نیازی تنقید کیا کرتے تھے۔ عمران نیازی ’آئی ایم ایف نہیں جاؤں گا، خود کشی کر لوں گا‘ کے نعرے لگاتے تھے۔