• news

حکومت کی الٹی گنتی شروع،مہنگائی کیخلاف ملک گیر مظاہرے کرینگے:بلاول


کراچی (قمرخان) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کو ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانے دے گی، جو آئین کے خلاف ہو۔ ہم بھرپور مزاحمت کریں گے۔ عمران خان جیسا چور اور کٹھ پتلی وزیر اعظم ملک کی تاریخ میں نہیں گزرا۔ خان صاحب کی حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے۔ وزیرا عظم کا ہر وعدہ جھوٹا دھوکہ ثابت ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں آمریت کے خاتمے کے لیے پیپلز پارٹی کی ضرورت تھی۔ آج بھی سلیکٹڈ حکومت گرانے کے لیے پیپلز پارٹی سفید پوش طبقے کی آخری امید ہے۔ آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت عوام دوست ہو گی۔ ہم مکان بنائیں گے، چھت نہیں گرائیں گے ، غربت کو مٹائیں گے غریب کا خاتمہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ عمران نیازی کی حکومت بھگانے تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا دوغلا نظام اور احتساب ہے کہ پنڈورا لیکس اور پاناما میں شامل آپ کے لوگ آزاد ہیں اور مخالفین جیلوں میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو باغ جناح میں پیپلز پارٹی کے تحت سانحہ کارساز کے شہداء کی یاد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آصفہ بھٹو زرداری ، وزیرا علی سید مراد علی شاہ نثار کھوڑو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ،  وقار مہدی،  عاجز دھامرا،  آصف خان، شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی، علی مدد جتک اور دیگر موجود تھے۔ اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو امریکہ سے بیٹھ کر ٹیلیفونک خطاب کر سکتی تھیں۔ مگر شہید بی بی نے انکار کیا کہ میں اپنے عوام میں جا کر اپنے وطن کے لیے جدوجہد کروں گی۔ 18 اکتوبرکی رات کو ایک آمر نے شہید بی بی پر حملہ کرایا۔ شہید بی بی نہ اس سے خوف زدہ ہوئیں اور نہ ہی پیپلز پارٹی کا کوئی جیالا خوف کا شکار ہوا۔ اس وقت کے دور حکومت میں آٹا روٹی ، پٹرول کا بحران تھا۔ آج بھی یہی مسائل ہیں۔ آج بھی سلیکٹڈ حکومت ہے۔ خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریوں، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا۔ کراچی کے لیے وعدے کئے۔ سب وعدے جھوٹے ثابت ہوئے۔ آج عوام پوچھ رہی ہے کہ کہاں گئی وہ ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر۔ آپ تجاوزات کے نام پر ان کے گھر چھین رہے ہو۔ 16 ہزار وفاقی ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا۔ آپ نے دعوی  کیا تھا کہ مہنگائی جب بڑھتی ہے تو سمجھو کہ وزیر اعظم چور ہے۔ آج مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ جینا مہنگا، مرنا مہنگا، یہ آج کا نیا پاکستان ہے۔ یہ خان صاحب کی تبدیلی ہے۔ آج ملک کی معیشت تباہ حالی کا شکار ہے۔ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کے خلاف ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ آج پی ٹی آئی کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔آپ نے عوام کی زندگی تباہ کر دی ہے۔ آج نوجوان مایوس ہو رہے ہیں۔  یہ ظالم حکومت نوکریاں چھین رہی ہے۔ میں عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے فیصلے اب خود کریں۔ وہ حکومت سازی اور وزیرا عظم کا فیصلہ کریں۔ اس میڈیا کی کردار کشی پر یقین نہ کریں۔  میرا آپ سے وعدہ ہے کہ عنقریب پیپلز پارٹی کی حکومت آنے والی ہے۔ ہم پہلے دن سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کریں گے۔ پہلے دن سے نوجوانوں کو روزگار دینے اور قائد عوام اور شہید بی بی کا جو نامکمل سفر تھا اسے مکمل کریں گے۔ اس حکومت کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں بھی عمران نے ہاتھ ڈالا ہے ، وہاں تباہی ہوئی ہے۔ چاہے وہ سیاست ہو یا معیشت ہو۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ اس ملک کے ہر ادارے کو اپنی ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں۔ پہلے قومی اسمبلی پر حملہ کیا، اس کے بعد سینٹ کو نشانہ بنایا۔ پھر عدلیہ پر حملہ آور ہوئے۔الیکشن کمشن کو اپنا ٹائیگر فورس بنانے کے لیے کبھی چیف الیکشن کمشنر کو گالی اور کبھی ان کے خلاف ریفرنس کی بات کرتے ہیں۔ پنجاب پولیس اور پنجاب کی بیورو کریسی کو ٹائیگرز فورس بنانے کی کوشش میں انہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔ میڈیا پر پابندیاں لگائی جا رہی ہین۔ کوئی ادارہ نہیں بچا ہے۔ یہ پورے پاکستان کو ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں۔ ہم اس کٹھ پتلی کو اجازت نہیں دیں گے۔ ہم جمہوریت پر حملہ آور نہیں ہونے دیں گے۔ ہم آپ کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانے دیں گے جس سے ملک کو یرغمال بنا لیں۔ ہم خان صاحب کو متنبہ کر رہے ہیں کہ حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔احتساب کے نام پر سابق صدر  زرداری کو عدالتوں کو میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ خورشید شاہ دو سال سے جیل میں ہیں۔ آزاد کشمیر کے نامزد صدر اور ان کے  بیٹے جیل میں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ‘ نثار کھوڑو‘ علی مدد علی جتک اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین نے باغ جناح جلسے کو وفاقی حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے عوام نے فیصلہ دے دیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نہ کھپے‘ نہ کھپے‘ نہ کھپے۔ انہوں نے کہا کہ جادو ٹونے سے حکومتیں نہیں چلتیں۔ عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے والے وعدہ شکن وزیراعظم کو سندھ کے عوام نہیں مانتے ہیں۔ علاوہ ازیں سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے سانحہ 18 اکتوبر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے جانثاروں اور جیالوں کو جانوں کے نذرانہ سے جمہوریت کا سورج طلوع ہوا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے خوابوں کی تعبیر ہے۔ پیپلزپارٹی طبقاتی نا انصافیوں کیخلاف جنگ لڑتی رہے گی۔ مزید برآں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کراچی میں کامیاب جلسہ کرنے پر جیالوں کو سلام۔ جلسے میں شرکت پر اہل کراچی کا شکریہ۔

ای پیپر-دی نیشن