بڑھتی مہنگائی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ
تجزیہ: محمد اکرم چودھری
مسلسل بڑھتی مہنگائی، عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کیسے فیصلہ کرے گی کہ غریب کون ہے اور کسے پٹرولیم مصنوعات میں سبسڈی دی جائے۔ حکومت ایک کے بعد ایک غلط فیصلہ کر رہی ہے۔ وزیراعظم کو مہنگائی کے اثرات کا احساس ہے لیکن ان کے پاس مہنگائی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے نہ اچھی ٹیم ہے، نہ کوئی وژن ہے، نہ کوئی سمت ہے اور نہ اب تک کوئی بہتر فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت صرف فیشن کی باتیں کر رہی ہے، ایسی باتیں جن سے غریبوں کو الجھایا جا سکتا ہے۔ پٹرول ہر شخص کی ضرورت ہے، حکومت کو کیا علم ہے کہ گاڑی والا کیسا گذارا کر رہا ہے، جن لوگوں نے پٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے گاڑیوں پر سفر کم کر دیا ہے انہیں ریلیف کیسے ملے گا۔ پٹرول ہر شخص کی ضرورت ہے اور اسے کم قیمت پر ملے یہ اس کا بنیادی حق ہے۔ حکومت پٹرول استعمال کرنے والوں میں تفریق پیدا کرنے کے بجائے اجتماعی طور پر سہولت پیدا کرنے کی حکمت عملی ترتیب دے۔ اسی طرح یوٹیلٹی سٹورز کے حوالے سے بھی ایسی ہی کوئی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔ جب حکومت خود یوٹیلٹی سٹورز کی چیزیں مہنگی کر رہی ہے تو پھر سبسڈی کا کیا جواز بنتا ہے۔ اگر عام آدمی کا اتنا ہی احساس ہے تو قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیوں کیا جا رہا ہے۔ پاکستان مہنگائی میں مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ مہنگا ملک بننے کا سفر بہت تیزی سے جاری ہے۔ "دی اکانومسٹ" کے مطابق مہنگائی کے اعتبار سے پاکستان دنیا کے تینتالیس ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔ پاکستان میں گذشتہ ماہ مہنگائی کی شرح نو فیصد رہی۔ یہ ترقی بلاوجہ نہیں ہے۔ اس منفی فہرست میں شامل ہونے کے لیے ہمارے وزراء نے دن رات محنت کی ہے۔ حکومت کے مسلسل غلط فیصلوں سے ملک ایسی منفی فہرستوں میں شامل ہو رہا ہے۔