کم آمدن افراد کو سستے پٹرول اور یوٹیلٹی سٹورز پر رعایت کے لئے غور
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ عبدالستار چودھری) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ملکی تاریخ کا انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات پر ٹارگٹڈ سبسڈی کے ذریعے غریب طبقوں کو سستا پٹرول فراہم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی رہنمائوں نے وزیراعظم کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے کم آمدنی والے شہریوں کی مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ کم آمدنی والوں کے لئے پٹرول پر سبسڈی دی جائے جس پر وزیراعظم نے ہدایت کی ہے آئندہ اجلاس میں پٹرول پر سبسڈی دینے کا پلان تیار کر کے انہیں پیش کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق موٹر سائیکل، رکشہ اور عوامی سواری کو سبسڈی ریٹ پر پٹرول دینے کا پلان اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ضلعی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں اور انہیں مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے اختیارات دیئے جائیں گے۔ حکومت نے یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے کم آمدن والے افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن سیاسی اتحاد پی ڈی ایم کی مہنگائی کے خلاف تحریک کا اعلان ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو متحرک کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پارٹی قیادت سے مشاورت کے لئے کور کمیٹی کا اجلاس طلب کیا اور مہنگائی سمیت تمام اہم ایشوز پر پارٹی قیادت سے مشاورت کی گئی۔ کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ سے پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے پارٹی لیڈر شپ کو عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات کی تیاری کے لئے شہروں اور اضلاع میں شیڈول جاری کئے جائیں۔ وزیراطلاعات نے بتایا کہ کورکمیٹی کے اجلاس سے پہلے وزیراعظم نے احساس پروگرام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی جس میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے بذریعہ زوم جبکہ احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرا خزانہ نے فیس ٹو فیس شرکت کی۔ وزیراعظم نے متوسط طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے احساس پروگرام کی سبسڈی سکیم کو بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔ ہم سندھ حکومت پر مسلسل زور دے رہے ہیں کہ گندم کی ریلیز کو بڑھایا جائے تاکہ سندھ میں آٹے کی قیمت میں کمی ہو۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کی قیمت میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔ کرشنگ سیزن شروع ہوگا تو چینی کی قیمت بھی کم ہوگی۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دالوں، سبزیوں، چینی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے۔ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام کو درپیش مشکلات میں کچھ ریلیف ملے گا۔ وزیراعظم آنے والے دنوں میں بڑے پروگراموں کا اعلان کریں گے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غریب طبقے کے لئے ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام وفاق اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ مالی معاونت سے شروع کیا جائے گا۔ حکومت کو مہنگائی کے اثرات کا احساس ہے اور اسی لئے حکومت صحت کارڈ، کسان کارڈ اور احساس پروگرام کے دائرہ کار کو بڑھا رہی ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعظم عمران کو احساس ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پسماندہ طبقے کو مہنگائی سے بچانے کے لئے احساس ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام رواں سال جاری ہوگا۔ پروگرام کیلئے احساس اور نیشنل بنک کے اشتراک سے موبائل پوائنٹ آف سیل نظام تیار ہے اور احساس پروگرام کے اہل گھرانوں کو اس پروگرام کے ذریعے مخصوص اشیاء پر کریانہ سٹور سے خریداری پر رعایت ملے گی۔ وزیر اعظم نے ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم عمران خان نے خیبرپی کے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ نیو بالاکوٹ سٹی کو سیاحتی مقام کے طور پر ڈویلپ کیا جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق بدھ کو نیو بالاکوٹ سٹی کو سیاحتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں سیاحت کے فروغ کے لئے پہاڑی علاقوں میں نئے سیاحتی مقامات تعمیر کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں نجی سرمایہ کاروں کو مکمل سہولت فراہم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کریں۔ وزیر اعظم نے مزید ہدایت کی کہ خطے میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے زیر کاشت اراضی کو منصوبے میں شامل نہ کیا جائے۔
اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی مملکت بنانے کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے غریبوں کی دیکھ بھال، انصاف کی بالادستی، بلند اخلاقی اقدار، بدعنوانی کی روک تھام اور خاندانی نظام کے تحفظ پر زور دیا ہے۔ اسلامی اقدار پر عملدرآمد کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، بزدل انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، جب تک زندہ ہوں انصاف اور قانون کی بالادستی کیلئے لڑتا رہوں گا، انصاف کے یکساں معیار کو اپنائے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، نوجوانوں کو رحمت للعالمین سکالر شپس دے رہے ہیں، احساس پروگرام کے تحت سوا کروڑ لوگوں کو اگلے ماہ رقم دی جائے گی، پنجاب میں مارچ تک سب شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملیں گے۔ حکومت نے لوگوں اور دنیا کو خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حیات طیبہ اور تعلیمات سے آگاہ کرنے کیلئے رحمت للعالمین اتھارٹی قائم کی، یہ اتھارٹی دنیا کو اسلامی انقلاب سے روشناس کرائے گی اور سیرت نبوی کے بارے میں نوجوانوں کی رہنمائی کر ے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی رحمت للعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جشن عید میلاد النبیﷺ کو بھرپور طریقہ سے منانے پر سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہماری نوجوان نسل کو اپنے پیارے نبی کی سیرت کے بارے میں معلوم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہی قوم قانون کی حکمرانی قائم کر سکتی ہے جو اعلی اخلاق کی حامل ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ لیڈر کو صادق اور امین ہونا چاہئے، حضرت محمد ﷺ رحمت للعالمین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں جھوٹ بولا گیا، قطری خط آ گیا، پھر کیلبری فونٹ آ گیا، 2007 میں کیلبری فونٹ آیا لیکن انہوں نے 2006 کا دکھا دیا، یہاں حلف اٹھاکر جھوٹ بولا جاتا ہے، انصاف کرنے کیلئے اخلاقی جرات ہونی چاہئے، بزدل انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پارلیمانی نظام بھی مغرب جیسا ہے لیکن پارلیمانی جمہوریت اخلاقی بنیادوں پر ہی کامیاب ہو سکتی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی کی جنگ جیتنا سب سے بڑی جنگ ہے، جب تک یہ جنگ نہیں جیتیں گے تب تک ملک میں جمہوریت اور خوشحالی نہیں آئے گی۔ اگر30سے40ہزار پاکستانی وطن واپس آ کر سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہ پڑے، ان کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں ملک کا نظام بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو خوشحال بنانا ہے تو قانون کی بالادستی اور بلند اخلاقی معیار کو اپنانا ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک سے ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر آف شور کمپنیوں میں جاتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ انصاف کا نظام نہیں ہو گا تو خوشحالی نہیں آئے گی، ہم نے اپنے نوجوانوں کیلئے درست سمت کا تعین کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے باعث چیلنجز بڑھ چکے ہیں، بچوں کے پاس موبائل فون ہیں، ہمیں اپنے بچوں کو نیکی اور برائی کے راستے سے متعلق آگاہی دینی ہے، بچوں میں اپنی ثقافت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے کارٹون سیریز شروع کی جائیں گی، نوجوانوں میں غیر جنسی جرائم کا بڑھنا خطرناک ہے، جب تک ایسے طاقتور قانون کے شکنجے میں نہیں آتے معاشرہ ٹھیک نہیں ہو سکتا، کرونا کے باعث مہنگائی ہے، آئندہ ماہ احساس پروگرام کے تحت سوا کروڑ لوگوں کو پیسے دیں گے، گندم پر سبسڈی دے رہے ہیں، کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلاسود قرضے دیں گے، دکانوں، گھروں اور زرعی شعبہ کیلئے آسان شرائط پر قرضے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام پیار کا دین ہے، تقسیم کرنا ہمارا دین نہیں ہے۔