• news

بچوں کو آن لائن غیر اخلاقی مواد سے بچانے کیلئے موثر نگرانی کی ضرورت ہے:عمران


اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت فحش ویب سائٹس بلاک کرنے سے متعلق اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں نسل نو کی کردار سازی بہت اہم ہے۔ انٹرنیٹ کے پھیلاؤ نے ہر قسم کے مواد تک رسائی ممکن بنا دی ہے۔ بچوں کو آن لائن دستیاب غیر اخلاقی مواد سے بچانے کی ضرورت ہے۔ آن لائن مواد کی موثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔ معصوم دماغوں کو آن لائن غیر اخلاقی مواد کے اثر سے بچایا جائے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ٹی اے منصوبے کی فزیبلٹی  پر کام کر رہا ہے جس کا نفاذ 9 ماہ میں ہوگا۔ پی ٹی اے کے اپنے ویئر ہاؤس مینجمنٹ کی استعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیر داخلہ شیخ رشید نے  بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس  میڈیا ونگ کے مطابق ملاقات میں ملک میں امن و امان  سیاسی اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں راولپنڈی میں جاری ترقیاتی منصوبوں، خاص طور پر نالہ لئی منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔  علاوہ ازیں وزیراعظم سے فلمساز شہزاد نواز‘ ترک پروڈیوسر ایمرے کونک‘ سید جنید علی شاہ اور ڈاکٹر کاشف نے بھی ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کو اسلامی تاریخ کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کیلئے جدید ذرائع ابلاغ کو بروئے کار لانا ہوگا اور روایتی موضوعات سے ہٹ کر تاریخی کہانیوں پر مبنی ڈرامے اور فلمیں بنانا ہوں گی۔ ملاقات میں  سینیٹر فیصل جاوید بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صلاح الدین ایوبی تاریخ کا ایسا کردار ہے جس کی مغرب بھی مثالیں دیتا ہے۔ انہوں نے بیت المقدس کی تاریخی فتح کے بعد عام معافی کا اعلان کیا۔  صلاح الدین ایوبی کی زندگی پر سیریز نوجوانوں کو اس تاریخی کردار بارے آگاہی دے گی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو پاکستان اور ترکی کے درمیان مشترکہ منصوبے صلاح الدین سیریز پر تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ سیریز پر منصوبہ بندی مکمل ہے جبکہ اس کی شوٹنگ کا آغاز آئندہ سال اپریل میں کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خیبر پی کے میں زرعی اور ترقیاتی منصوبوں پر اجلاس ہوا۔ چشمہ رائٹ بنک کینال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل سماجی و معاشی ترقی کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ خیبر پی کے میں تین لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کیا جا سکے گا۔ منصوبہ خطے  میں غذائی تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ منصوبے سے غربت و بھوک کا خاتمہ  ہوگا۔ افیون کی کاشت سے کسانوں کی ترقی اور ملک خوردنی تیل میں خود کفیل ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن