لاہور ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد درست قرار دیدیا
لاہور (نامہ نگار) لاہور ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے لئے گئے ایم ڈی کیٹ کو قانون کے مطابق درست قرار دیتے ہوئے ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ انٹری ٹیسٹ لینے کے لئے دائر تمام درخواستیں خارج کردیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ردا فاطمہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر 18 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ایم سی ایکٹ 2020 کے سیکشن اٹھارہ کے تحت ایگزامیشن 2021 کا اقدام درست ہے۔ ایم ڈی کیٹ کے انٹری ٹیسٹ کے لئے اخبار میں اشتہار دیا گیا۔ اس وقت کسی طالب علم نے اسے چیلنج نہیں کیا۔ طلباء نے ایم ڈی کیٹ انٹری ٹیسٹ میں حصہ لیا، صرف فیل ہونے کے بعد ایم ڈی کیٹ انٹری ٹیسٹ کو چیلنج کیا۔ فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد طلبہ نے ایم ڈی کیٹ انٹری ٹیسٹ دیا جس میں سے ساٹھ فیصد طلباء پاس ہوئے۔ کچھ طلباء کے عدالت سے رجوع کرنے کے باعث پورا امتحانی طریقہ کار کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ میڈیکل داخلوں کے انٹری ٹیسٹ کی 30 اگست سے 30 ستمبر تک کی مختلف تاریخیں مقرر کی گئیں۔ انٹری ٹیسٹ کی تیاری کے لئے تمام بچوں کو برابرکا وقت اور مواقع فراہم کئے جانا چاہیے تھا۔ کچھ بچوں کو تیاری کے لیے 30 اور کچھ کو 60 دن ملے جو نا انصافی ہے۔ عدالت میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا انعقاد مختلف تاریخوں میں لینے کا انعقاد کالعدم قرار دے اور عدالت ایم ڈی کیٹ کا انٹری ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دے۔