کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات‘ وزیراعلیٰ نے 2 رکنی کمیٹی بنا دی
لاہور+ اسلام آباد (نامہ نگار+خصوصی نامہ نگار+نیوز رپورٹر + اپنے سٹاف رپورٹر سے + نامہ نگاران) وزیراعلی عثمان بزدار نے کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کے لئے وزراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ مذاکراتی کمیٹی میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور صوبائی وزیر پبلک پراسیکیوشن چوہدری ظہیر الدین شامل ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ حضور اکرمؐ کی سنت کے مطابق ملک میں امن و آشتی کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ ادھر حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہا اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا۔ ادھر کالعدم جماعت کے احتجاج کے باعث لاہور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند رہی۔ جمعہ کو ملتان روڈ، گرینڈ بیٹری سٹاپ، اقبال ٹائون، نواں کوٹ، سمن آباد اور سبزہ زار میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ملتان روڈ پر سمن آباد موڑ کے قریب اورگرڈ سٹیشن سٹاپ پر کنٹینرز لگا دیئے گئے ہیں جب کہ علامہ اقبال ٹائون میں بلیوارڈ پر بھی دبئی چوک میں بھی کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔ زخمیوں میں ڈی ایس پی نوید اکمل‘ کانسٹیبل منور حسین‘ کانسٹیبل الیاس‘ کانسٹیبل محمد ندیم‘ کانسٹیبل فاروق اور امتیاز سروسز ہسپتال‘ شوکت علی‘ نذر حسین گنگا رام ہسپتال‘ عثمان‘ شاہد‘ خالد‘ انسپکٹر حسنین حیدر فاروق‘ مقصود علی‘ سب انسپکٹر حسنین‘ انسپکٹر سعادت اور کانسٹیبل ادریس میو ہسپتال‘ کانسٹیبل شہنشاہ آصف کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔کالعدم ٹی ایل پی کے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی کال کے اعلان کے بعد وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ مریڑ چوک سے فیض آباد تک مری روڈ مکمل سیل کر دی گئی۔وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سرکل پولیس ہائی الرٹ ہے۔ اللہ والا چوک اور مولانا ظفر علی خان بائی پاس پر پولیس کی بھاری نفری تعینات اور کنٹینرز لگا دیئے گئے۔ کامونکی سے نمائندہ خصوصی کے مطابق 37 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ضلع بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق راوی پل‘ چوک شاہدرہ‘ سگیاں پل اور مختلف مقامات پر کنٹینر لگا کر ٹریفک بند کر دی گئی۔ علاوہ ازیں لاہور میں تصادم کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے اور کالعدم تنظیم کے دو کارکنوں کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جبکہ درجنوں کارکن و پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والا 59 سالہ ہیڈکانسٹیبل ایوب نارنگ منڈی جبکہ 55 سالہ کانسٹیبل خالد جاوید سیالکوٹ کا رہائشی تھا۔ ہیڈکانسٹیبل ایوب لاہور میں تھانہ گوالمنڈی میں جبکہ کانسٹیبل خالد جاوید پولیس چوکی میئو گارڈن میں تعینات تھا۔ دوسری جانب کالعدم تنظیم کے ترجمان کے مطابق متعدد کارکن لاپتہ ہیں۔ عثمان بزدار نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ عثمان بزدار نے قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر کیخلاف سخت کاررروائی کی جائے‘ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔