تائیوان پر حملہ ہوا تو دفاع کرنیگے، جو با ئیڈن، بیان ریذلائن کراس کعنے کے مترادف: چین
بیجنگ (این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا تائیوان جزیرے کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بیان بظاہر سرکاری پروٹوکول کے برعکس نظر آتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ بیجنگ کی جانب سے جزیرہ تائیوان پر بڑھتے ہوئے فوجی اور سیاسی دبائوکے تناظر میں، امریکا تائیوان کے دفاع کا عزم رکھتا ہے۔ صدر جوبائیڈن نے ایک ٹائون ہال تقریب میں کہا کہ حملے یا مداخلت کی صورت میں امریکا تائیوان کے دفاع کے لیے آئے گا، جس نے چین کی خود مختاری کو قبول کرنے کے لیے بیجنگ کی جانب سے بڑھتے ہوئے فوجی اور سیاسی دبائوکی شکایت کی ہے۔ چین نے تائیوان سے متعلق امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کو مسترد کر دیا۔ چین نے کہا ہے کہ تائیوان چین کا حصہ ہے اور کسی ملک کا تائیوان سے متعلق بیان ریڈ لائن کو کراس کرنا ہو گا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا کو تائیوان کے معاملے پر احتیاط سے کام لینا چاہیئے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے تائیوان کا دفاع کرنے کے بیان پر چینی وزارت خارجہ کی جانب سے رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین کے پاس بنیادی مفادات پر سمجھوتہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے تائیوان پر حملہ کرنے کی صورت میں امریکہ اس کا دفاع کرے گا۔