• news

احسن بھون بھاری اکثریت سے صدر سپریم کورٹ بار منتخب

اسلام آباد/ لاہور ( وقائع نگار+ اپنے نامہ نگار سے) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات برائے 2021-22 میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار احسن بھون ایڈووکیٹ نے 628ووٹوں کی واضح برتری سے میدان مار لیا ہے جبکہ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی اور حامد خان گروپ کے مشترکہ حمایت یافتہ امیدوار سردار لطیف خان کھوسہ ایڈووکیٹ شکست کھا گئے ہیں۔ غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق نومنتخب صدر احسن بھون ایڈووکیٹ نے ملک بھر سے 1548ووٹ جبکہ سردار لطیف کھوسہ نے 920ووٹ حاصل کئے۔ احسن بھون نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں قائم پولنگ سٹیشن سے کل کاسٹ کردہ 278ووٹوں میں 158 جبکہ سردار لطیف کھوسہ نے  107‘ احسن بھون نے راولپنڈی کے پولنگ سٹیشن سے 105جبکہ سردار لطیف کھوسہ نے78ووٹ حاصل کئے ہیں۔ چیئرمین الیکشن بورڈ/ ریٹرننگ افسر چوہدری افراسیاب خان ایڈووکیٹ نے'' تحریک لبیک پاکستان'' کے ممکنہ احتجاج و دھرنا اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد سمیت اہم راستوں کی بندش کی بنا پر راولپنڈی، اسلام آباد کے ووٹر وکلاء کی سہولت کے لئے سپریم کورٹ کی عمارت کی بجائے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (راولپنڈی بنچ) میں خصوصی پولنگ سٹیشنز قائم کئے تھے، جہاں  صبح ساڑھے آٹھ بجے سے لیکر شام پانچ بجے تک ووٹر وکلاء نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اس موقع پر دونوں پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والے وکلاء کا رش رہا اور زبردست گہما گہمی دیکھنے میں آئی۔ سکیورٹی کا خصوصی بندوبست کیا گیا تھا اور انتخابی عمل نہایت پرسکون اور پر امن رہا۔ لاہور ہائی کورٹ بار (راولپنڈی بنچ) میں قائم پولنگ سٹیشن میں ووٹوں کی گنتی کے اعلان کے ساتھ ہی احسن بھون کے حمایتی وکلاء  سید ذوالفقار عباس نقوی، ملک وحید انجم، حسن رضا پاشا، چوہدری تنویر ہنجرا، ثناء اللہ زاہد اور راجہ غضنفر علی وغیرہ نے احسن بھون کے حق میں نعرے بازی کی، اور ایک دوسرے کو مبارکبادیں پیش کیں۔ سابق جج عبدالرحمان لودھی ووٹ ڈالنے آئے تو احسن بھون کے سپورٹروں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ انتخابی کیمپوں میں خواتین وکلاء کی بھی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ملک بھر میں تقریباً 3151 ووٹرز درج ہیں۔ انتخابات کے لئے اسلام آباد، راولپنڈی سمیت کراچی، حیدر آباد، سکھر، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور، ایبٹ آباد، اسلام آباد، لاہور، ملتان، بہاولپور میں مجموعی طور پر 13 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے  تھے۔ یہ بھی یاد رہے کہ نائب صدر (بلوچستان)کی نشست پر محمد قاسم خان اور عمر فاروق مندوخیل، نائب صدر (کے پی کے) کی نشست پر محمد اجمل خان اور سلیم اللہ خان رانا زئی، نائب صدر (پنجاب)کی نشست پر چوہدری امتیاز احمد کمبوہ، چوہدری محمد ابراہیم، خاور اکرام بھٹی اور زید سبطین اختر بخاری جبکہ نائب صدر (سندھ)کی نشست پر جاوید احمد راجپوت اور محمد عزیز خان امیدوار تھے۔ جنرل سیکرٹری کی نشست پر محمد اکبر والانہ، مقتدر اختر شبیر اور وسیم ممتاز ملک، ایڈیشنل سیکرٹری کی نشست پر چوہدری ریاست علی گوندل اور ملک شکیل الرحمن خان مد مقابل تھے۔ فنانس سیکرٹری کی نشست پر علی احمد خان رانا، ریاض حسین اعظم بوپیرہ اور شہناز اختر کے مابین مقابلہ ہوا۔ یاد رہے کہ حسب روایت 31اکتوبر کو لاہور سے باضابطہ اور حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ احسن بھون نے لاہور رجسٹری سے 735 جبکہ سردار لطیف خان کھوسہ نے 277ووٹ لیے۔ احسن بھون نے بہاولپور سے 55اور لطیف کھوسہ نے 20‘ کراچی سے احسن بھون نے 144جبکہ لطیف کھوسہ نے 162 احسن بھون نے کوئٹہ سے 74اور لطیف کھوسہ نے 84 ووٹ لئے۔ سیکرٹری کی نشست بھی عاصمہ جہانگیر گروپ کے وسیم ممتاز ملک نے جیت لی۔ احسن بھون نے  لاہور  کے پولنگ سٹیشن سے سب سے زیادہ برتری سے  حاصل کی۔  19 ووٹ مسترد کئے گئے۔ احسن بھون نے پشاور سے 90   لطیف کھوسہ 61 احسن بھون نے ملتان سے 95 ،سردار لطیف کھوسہ  71 ، احسن بھون حیدرآباد سے 28ووٹ ،  لطیف کھوسہ  21 ووٹ ، احسن بھون نے ایبٹ آباد سے 28 ، سردار لطیف کھوسہ  11 ووٹ ،احسن بھون ڈیرہ اسماعیل خان سے 9 ،  لطیف کھوسہ  19 ووٹ، سکھر ، احسن بھون نے 26 ، سردار لطیف کھوسہ نے  6‘ اسلام آباد سے احسن بھون 158 کھوسہ نے 107 ووٹ لئے۔ صدر کے لئے  احسن بھون،  لطیف خان کھوسہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ کی توقع تھی۔ تقریباً تمام جگہوں سے احسن بھون کامیاب ہوئے۔ تاہم آخری اطلاع تک ڈیرہ اسماعیل خان سے  لطیف کھوسہ 10 ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔ ممبر ایگزیکٹو بلوچستان کے لئے عبدالمالک بلوچ، ڈاکٹر محمد ناصر، محمد عثمان اور سید محمد طاہر،  ممبر ایگزیکٹو کے پی کے عابد علی، فدا بہادر اور حیات اللہ خان، ممبر ایگزیکٹو پنجاب کے لئے محمد اکبر، محمد صائم، رقیہ سمیع، سید محمد ثقلین اور طارق جاوید، ممبر ایگزیکٹو سندھ کے لئے عبدالخورشید خان، جان علی جونیجو، پروین چاچڑ  اور سید ذوالفقار  شاہ میں مقابلہ ہوا۔ ایک سے دو بجے تک نماز اور کھا نے کا وقفہ ہوا۔ سپریم کورٹ بار کے وکلاء کی سب سے زیادہ تعداد 1 ہزار 329 کا تعلق لاہور سے تھا۔ جیت کی خبر سنتے ہی احسن بھون کے حامیوں نے انہیں کندھوں پر اٹھا لیا۔ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے۔  نو منتخب صدر کو پھولوں سے لاد دیا گیا اور رات گئے تک جشن منایا گیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے سپریم کورٹ بار کے انتخابات میں کامیابی پر کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر گروپ کی کامیابی جمہوری قوتوں کیلئے پیغام مسرت ہے۔ احسن بھون اور تمام ساتھیوں  کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی کیلئے سپریم کورٹ بار کا کردار اہم ہے۔ امید ہے سپریم کورٹ بار جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن