دھرنا پارک منتقل ، کئی راستے کھل گئے، فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطالبہ جھوٹ: مفتی منیب
لاہور، وزیرآباد،راولپنڈی /اسلام آباد، گجرات (خصوصی نامہ نگار، نمائندگان، نامہ نگاران، نمائندہ نوائے وقت‘ سٹاف رپورٹر) مفتی منیب الرحمن نے کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے کے مطالبے والی بات جھوٹ تھی۔ یورپی یونین سے تعلقات ختم کرنے سے متعلق بھی جھوٹ بولا گیا۔ ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں۔ ہم کہتے رہے حکومت طاقت کا استعمال نہ کرے۔ ممتاز عالم دین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ تحریک سے کالعدم لفظ ہٹنے میں ایک ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔ حکومت علامہ سعد حسین رضوی کی رہائی سمیت 50 فیصد مطالبات نہیں مانے گی تب تک یہ دھرنا قریبی پارک میں جاری رہے گا۔ جبکہ وزیر آباد آمد، لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ حکومت کے ساتھ معاہدہ انہوں نے اپنے ہاتھوں سے لکھا ہے۔ کوئی ہمیں حب الوطنی نہ سیکھائے۔ ہم سے بڑا حب الوطن کوئی نہیں۔ پولیس کے شہداء کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ لبرل کو ماننا ہوگا کہ پاکستان کی بنیاد کلمہ لا الہ الا اللہ ہے۔ اہل اقتدار سے کہا ہے کہ اگر کوئی خیانت ہو گی تو اس سے بڑے قافلے کے ساتھ میدان میں آئیں گے۔ حافظ سعد رضوی کی رہائی تک واپس نہیں جائیں گے۔ جماعت اسلامی، مولانا فضل الرحمن اور حکومت کی صفوں میں جنہوں نے ساتھ دیا ان کو سلام کرتا ہوں۔ علاوہ ازیں کالعدم مذہبی جماعت کے ناموس رسالت مارچ کے شرکاء کے خلاف تھانہ سٹی اور صدر وزیرآباد میں مجموعی طور پر 338 نامزد اور 1200 نامعلوم افراد کے خلاف سڑکیں بلاک، بلوا، پولیس اہلکاروں کو زدوکوب کر نے اور وائر لیس ایکٹ سمیت 8 مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے۔ تحریک لبیک کے کارکنوں نے 500 فٹ اونچے ریلوے ٹاور پر تحریک لبیک کا جھنڈا لہرا دیا۔ دریائے چناب پر کھودی گئی خندقیں مٹی سے تاحال نہ بھری جا سکیں جسکی وجہ سے گجرات اور وزیرآباد کا زمینی راستہ منقطع ہے۔ دھرنا اللہ والا چوک سے متصل پارک میں منتقل ہونے سے مارکیٹس، پٹرول پمپ کھل جانے سے وزیرآباد شہر میں معمولات زندگی تو بحال ہوگئی ہے۔ کامیاب مذاکرات کے بعد اللہ ولا چوک، ریسکیو 1122 اور پولیس کے خدمت مرکز 15کو بھی خالی کر دیا گیا ہے۔ اب مظاہرین نے اندرون جی ٹی روڈ سے متصل پارک اور نظام آباد کرکٹ گرائونڈ میں اپنی خیمہ بستی قائم کر لی ہے۔ اللہ والا چوک کھلنے سے ڈسکہ سمبڑیال اور سیالکوٹ جانے والی ٹریفک بحال ہو گئی ہے۔ زخمی اے ایس آئی محمد ابوبکر ہسپتال میں دم توڑ گیا ۔ نماز جنازہ ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ لاہور میں ادا کی گئی، محمد ابوبکر 5روز قبل سادھوکی تصادم میں زخمی ہوا تھا اور 51 سالہ شہید ابوبکر کے سوگواران میں بیوہ اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ شہید کا تعلق ضلع جھنگ سے تھا۔ نمازجناز ہ ان کے آبائی قبرستان لولہے شاہ میں ادا کی گئی۔سرکاری اعزاز میں تدفین کی گئی۔ حکومت اور کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے درمیان معاہدے پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر جائزہ کے لیے وزیر اعظم کی بنائی گئی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز لاہور میں ہوا صدارت وفاقی وزیر علی محمد خان نے کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، وفاقی سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ پنجاب اور کالعدم تنظیم کے نمائندے شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کے مقدمات‘ شیڈول چار کی قانونی پوزیشن کا جائزہ لیا گیا۔وزیرمملکت علی محمد خان نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ جی ٹی روڈ کلئیر کر دی گئی ہے، دریائے جہلم پر چھوٹی گاڑیوں کے گزرنے کیلئے راستہ بنا دیا گیا تاہم سیکیورٹی کی بھاری نفری تاحال تعینات ہے۔ سرائے عالمگیرمیں کھودی گئی راولپنڈی میں مری روڈ سے بھی کنٹینر ہٹا دئیے گئے، فیض آباد جانے والے راستے بھی کھل گئے، اسلام آباد میں میٹرو سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔ راولپنڈی میں 10روزسے بندراستے کھول دیئے گئے ہیں۔ محکمہ ریلوے نے معطل کئے گئے تمام پرانے روٹس بحال کر دیئے ہیں اب تمام ٹرینز اپنے مقررہ روٹس پر چلیں گی پشاور راولپنڈی سے لاہور آنے اور جانے والی ٹرینوں کے روٹس بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور اور راولپنڈی والی سبک خرام اور شام 6 بجے اسلام آباد ایکسپریس راول ایکسپریس کے روٹس بحال کر دیا گیا۔