• news

کا لعدم تنظیم کے 860کارکن رہا: لبرل دوستوں کو دکھ ہو ا ، بر داشت کر یں : مفتی منیب

لاہور/ گوجرانوالہ/ وزیر آباد  (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کی جیلوں سے کالعدم تحریک لبیک کے نظر بند کارکنوں کی رہائی کا عمل جاری ہے جبکہ قتل اور دہشت گردی کے مقدمات میں نامزد افراد کی رہائی عدالتی احکامات پر کی جائے گی۔ مجموعی طور پر 2ہزار سے زائد افراد کو رہا کیا جارہا ہے۔  جیلوں کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ رہا ہونے والوں میں کالعدم تحریک لبیک کے صرف کارکن شامل ہیں۔ نظر بند افراد کی رہائی کے لئے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے محکمہ جیل خانہ جات کو خصوصی ہدایت کی گئی جس کے بعد رہائی کا عمل شروع کر دیا گیا اور ایک سے دو روز تک نظر بند تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کی رہائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور  نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم سے حکومت کے مذاکرات کے بعد معاہدے پر عمل درآمد کا طریقہ کار وضع کرنے کے لئے سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں۔ جی ٹی روڈ اور دیگر اہم سڑکیں خالی ہو گئی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے کنٹینرز اور دوسری رکاوٹیں بھی ہٹائے جانے کے بعد گوجرانوالہ، گجرات، جہلم اور دیگر ملحقہ علاقوں میں معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں۔ ان اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔ حسان خاور نے مزید بتایا کہ دھرنوں کے دوران تحفظ امن عامہ آرڈیننس کے سیکشن 3 کے تحت 1800 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں سے حکومت نے 860 افراد کو رہا کر دیا ہے، باقی افراد کو بھی جلد رہا کر دیا جائے گا۔ وزیر آباد کے  نواحی علاقہ بھروکی روڈ کے قریب جوار کے کھیتوں سے ملنے والی نعش پولیس کانسٹیبل عدنان احسان کی نکلی۔ وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق شرکاء دھرنا قیادت کے حکم پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کی شقوں پر مکمل عملداری تک یہاں بیٹھے ہیں۔ اندرون جی ٹی روڈ پر ٹریفک بحال‘ سیالکوٹ‘ ڈسکہ‘ نارووال تک جانے والے راستے کھل گئے۔ احمد نگر روڈ سرگودھا‘ فیصل آباد جانے کے لئے کھل گئی۔ صلاح الدین اوورہیڈ برج اور اﷲ والا چوک میں ٹریفک کی روانی بحال ہو گئی۔ مین جی ٹی روڈ مولانا ظفر علی خان بائی پاس سے چناب ٹول پلازہ ابھی تک بند ہے۔ چناب ٹول پلازہ پر کھودی گئی خندقیں تاحال بھری نہ جا سکیں۔ دھرنے والی جگہ پر مقامی میونسپل کمیٹی کا عملہ صفائی کر رہا ہے۔ دھرنے کے شرکاء کرکٹ گراؤنڈ اور بینکرز پارک میں خیمہ زن ہیں۔ مرکزی سٹیج سے خطابات کا سلسلہ جاری رہا۔ مسافر گاڑیوں نے ہیڈ خانکی کا راستہ اپنا لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سعد رضوی کی رہائی کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے دائر اپیل واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے سعد رضوی پر درج 98 مقدمات کی فہرست بھی وفاقی وزارت داخلہ کو بھجوا دی۔ جبکہ وزارت داخلہ نے دہشت گردی کے مقدمات ختم کرنے سے متعلق وزارت قانون سے مشاورت بھی کی ہے۔  مفتی منیب الرحمان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے وطن عزیز کو خون خرابے سے بچا لیا۔ حق بات کرنے والوں کا شکر گزار ہوں۔ لبرل دوستوں کو دکھ ہوا۔ لبرل دوست چند دن کرب برداشت کر لیں تمام اچھی باتیں تسلیم کر لی گئی ہیں۔ کالعدم ٹی ایل پی کے جوانوں کو آمادہ کرنا آسان نہیں تھا۔ کالعدم ٹی ایل پی کیخلاف الزام اور فتوے لگانا درست نہیں ۔راولپنڈی سے اپنے سٹاف رپورٹر سے کے مطابق اڈیالہ جیل سے ٹی ایل پی کے گرفتار ایک سو (100) رہنمائوں اور کارکنوں کو رہا کردیا گیا۔ جڑواں شہروں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جیل میں تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے دوران 175 رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کرکے منتقل کیا تھا۔ 100 افراد میں 47 کا تعلق اسلام آباد سے ہے جبکہ جیل میں بدستور 75 افراد بند ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن