وزیر اعظم نے پلاٹ دینے کا اپنا اختیار ختم کر دیا
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات کا بل منظور کروایا جائے گا۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں تمام اتحادیوں کو نہ صرف انتخابی اصلاحات بل پر اعتماد میں لیا ہے بلکہ ان کی تائید بھی طلب کی ہے۔ کابینہ نے وزیراعظم کا پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے صوابدیدی اختیار ختم کرتے ہوئے اسٹیبشلمنٹ ڈویژن، وزارت ہائوسنگ اور وزارت خزانہ کے حکام پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے جو مسلح افواج کی طرز پر وفاقی ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے پالیسی تشکیل دے گی۔ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں مہنگائی کم ہے۔ وہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کر رہے تھے۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اس کے علاوہ مشیر خزانہ نے وفاقی کابینہ کو خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ آٹا، چینی، دال مونگ اور چنے کی دال کی قیمتیں سندھ میں دوسرے صوبوں کی نسبت کافی زیادہ ہیں۔ کابینہ نے سندھ میں اشیاء ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو انتظامی معاملات پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری جب مہنگائی پر جلوس نکالیں تو کراچی میں چیف منسٹر ہائوس کے سامنے نکالیں تاکہ انہیں پتہ تو چلے کہ مہنگائی کا ذمہ دار کون ہے، سندھ حکومت کو اپنے انتظامی معاملات پر دوبارہ نظر ڈالنے کی ضرورت ہے، اس وقت ان کی وجہ سے پورا کراچی اور سندھ کے تمام علاقے مشکل صورتحال سے دوچار ہیں۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ غریب آدمی کو مہنگائی کے پیش نظر ریلیف فراہم کرنے کے لیے وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں احساس ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام کی اصولی منظوری دے دی ہے اور وزیراعظم ریلیف کے تاریخی پیکج کا جلد اعلان کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تخفیف غربت کے تمام منصوبوں کو قانونی حیثیت دینے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو وزارت کامرس اور وزارت اطلاعات کی جانب سے خالی اسامیوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے وزارت ہائوسنگ کی درخواست پر رولز آف بزنس 1973ء میں ترمیم منظور کی ہے، اس ترمیم کے بعد وزارت خارجہ اور وزارت دفاع اپنے زیر استعمال بلڈنگز کی خود دیکھ بھال کر سکیں گے۔ وفاقی کابینہ نے بریگیڈئر ریٹائرڈ شجاع حسن خوارزمی کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان سٹیل ملز تعیناتی کی مزید ایک سال کے لیے منظوری دی۔ سی ڈی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں کابینہ کو اسلام آباد کے سیکٹر E-12 کی آبادکاری کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ نے وفاقی میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس ایکٹ 2021ء کے تحت شیخ زید میڈیکل اور PIMS کے بورڈ آف گورنرز میں تعیناتیوں کی منظوری دی۔ پروفیسر ساجد مقبول، ڈاکٹر راشد نعیم صدیقی، سید نوید امجد اندرابی، محترمہ شرمین احمد خان، عمیر عمر ورک، نیاز اے ملک شیخ زید میڈیکل انسٹیٹیوٹ لاہور کے بورڈ ممبران میں شامل ہیں جب کہ پمز کے بورڈ ممبران محترمہ ثمینہ رضوان اور محترمہ فرحانہ عظیم کو شامل کیا گیا ہے۔ کابینہ نے انٹرنیشنل لیبر کانفرنس کی جانب سے مزدور طبقے کے تحفظ کے لیے بھجوائی گئی 41 مجوزہ سفارشات پارلیمنٹ کے سامنے قانون سازی کے لئے پیش کرنے کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے پٹرولیم ڈویژن کے زیر انتظام13 کمپنیوں کے بورڈ پر ایکس آفیشو ڈائریکٹرز نامزد کرنے کی منظوری دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے محمد سلمان ملک کو بطور چیف ایگزیکٹیو آفیسر سنٹرل پاور جنریشن لمیٹڈ مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ جبکہ تنویر احمد جعفری کو بطور لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی کے سی ای او کا اضافی چارج دینے کی منظوری دی گئی ہے۔کابینہ نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فیسکو کی تعیناتی کے لئے دوبارہ اشتہار جاری کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ریکٹر نسٹ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انجنیئر جاوید محمود بخاری اور وائس چانسلر انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی انجینئر ریحان عبدالباقی کو سال2021-24 ء مدت کے لئے پاکستان انجنئیرنگ کونسل کا ممبر نامزد کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28اکتوبر 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی ہے جب کہ کمیٹی برائے قانون کے 28اکتوبر 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے رولز آف بزنس 1973ء میں ترمیم کی منظوری دی ہے جس کے بعد Federal Government Properties Management Authority (FGPMA) وزارت خزانہ کے زیر انتظام آ جائے گی۔ کابینہ نے ایف جی پی ایم اے کے قائم کرنے کی اصولی منظوری دی ہے۔ یہ اتھارٹی وفاقی حکومت کی زیرملکیت اراضیوں کے انتظام کی ذمہ دار ہو گی۔ کابینہ نے محمد اظفر احسن کو سرمایہ کاری بورڈ کا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری دی۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں شہباز شریف کو جلسہ میں جس طرح کا ریسپانس ملا ہے، انہیں اسی رات واپس آ جانا چاہئے تھا، شہباز شریف عوامی آدمی نہیں، سازشی آدمی ہیں، وہ عوامی مہم پر پتہ نہیں کیوں نکل گئے؟، امید ہے جلد واپس آ جائیں گے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اس لئے طلب کیا گیا ہے کہ تاکہ انتخابی اصلاحات کا بل منظور کروایا جا سکے لیکن اپوزیشن کو اب بھی دعوت دیتے ہیںکہ وہ آئیں اور ہمارے ساتھ مل بیٹھیں، نیب اصلاحات اور الیکٹورل ریفارمز پر اپنی ترامیم سامنے لائیں، ہم بل کی منظوری کے بعد بھی ان سے مشاورت کے لئے تیار ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اراکین کو ہدایت کی کہ وہ فواد چودھری اور اعظم سواتی کی الیکشن کمشن میں پیشی کے موقع پر اظہار یکجہتی کے طور پر ان کے ساتھ جائیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے‘ وزیراعظم ریلیف پیکیج کا بھی اعلان کریں گے۔ کابینہ نے عوام سے زمینیں خریدنے کا حکومت اختیار ختم کر دیا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے حکومت کی اتحادی جماعتوں کی قیادت کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال سے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے وزیراعظم کی قیادت اور پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ایم این اے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وزیر آئی ٹی امین الحق نے متحدہ قومی موومنٹ، ایم این اے غوث بخش مہر اور آئی پی سی کی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، مسلم لیگ (ق) کی نمائندگی وزیر ہاؤسنگ چوہدری طارق بشیر چیمہ اور وزیر آبی وسائل مونس الہی، ایم این اے خالد مگسی اور وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال اور وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان عوامی پارٹی کی نمائندگی کی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے عوامی مسلم لیگ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے جمہوری وطن پارٹی کی نمائندگی کی۔ حکومت کی جانب سے وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک محمد عامر ڈوگر نے نمائندگی کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم رواں ماہ کے آخر میں بڑے قوم منصوبے سنگل سیلز ٹیکس پورٹل کا افتتاح کریں گے۔ اس پورٹل کی وجہ سے ٹیکس کولیکٹرز ٹیکس گزاروں کی کاروباری سرگرمیوں کا بہترین جائزہ لے سکیں گے جو کہ ٹیکس قوانین کی تعمیل اور ریونیو میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے اسلام آباد میں ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا.
اسلام آباد (عبدالستار چودھری‘ فرحان علی) وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں سے 49 نکاتی انتخابی اصلاحات پیکج منظور کروانے کے لئے مدد مانگ لی۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے معاملے پر اعتماد میں لیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے آئندہ پیر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں انتخابی اصلاحات سمیت دیگر بل پیش کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق انٹرنیٹ ووٹنگ سمیت 49 نکاتی انتخابی اصلاحات سے متعلق بل پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اتحادیوں کو الیکشن کمشن اور انتخابی نظام سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے متعلق حکومت کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا اور ان سے اس اہم قانون سازی پر ان کی تائیدو حمایت طلب کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اتحادیوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اہم قومی معاملات پر متفقہ لائحہ عمل اپنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے 2016ء سے زیر التوا پاکستان حلال اتھارٹی رولز اینڈ ریگو لیشنز منظور کر لیے ہیں۔ حلا ل اتھا رٹی کے بنائے گئے بزنس رولزکے بعد پی ایچ اے پورے پاکستان بشمول سی پورٹ اور ڈرائی پورٹس پر دفاتر کھولے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان او آئی سی ممالک میں انڈونیشیا اور ترکی کے بعد 108بلین ڈالر کے ساتھ خوراک کی تیسری بڑی منڈی ہے۔ حلال سیکٹر میں کنفیکشنری، گوشت، پولٹری، کینڈ اینڈ فروزن فوڈ، ڈیری پروڈکٹس، بیکر ی کی مصنوعات، آرگینک فوڈ، جڑی بوٹیوں کی مصنوعات، مشروبات، کاسمیٹکس، ادویات، چمڑے کی مصنوعات، پرفیوم اور ٹوائلٹری، حلال لاجسٹکس، حلال فوڈ چین، حلال/ مسلم دوست سیاحت، اسلامی فنانسنگ وغیرہ شامل ہیں ۔
انتخابی اصلاحات