بھارت میں ہو نیوالی سلامتی کا نفرنس میں شر کت نہیں کر ینگے: پاکستان
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلا متی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ ازبکستان کے سٹیٹ سکیورٹی سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل مخمودوف تین روزہ دورہ پر پاکستان آئے ہوئے ہیں۔ دورہ کے دوران پا کستان اور ازبکستان نے قومی سلا متی کے حوالے سے مشترکہ پروٹوکولز پر دستخط کیے ہیں۔ کمیشن کا مقصد انسداد منشیات، دہشگردی کا خاتمہ، معیشت کی بہتری، سکیورٹی معاملات اور تجارت کا فروغ ہے۔ پاکستان کی ترجیحات جیو اکنامکس ہیں، پاکستان اقتصادی راہداری کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنا چاہتا ہے۔ سینٹرل ایشیا کے لیے راہداری اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان، ازبکستان، اور افغانستان راہداری کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور ازبکستان کی پوزیشن ایک ہے۔ بین لاقوامی دنیا کو افغانستان کی عوام کے لیے غور کرنا چاہئے تاکہ عام افغان کو تحفظ مل سکے۔ پاکستان ہندوستان کے ساتھ چلنے کو تیار ہے لیکن ہندوستان کا رویہ درست نہیں۔ ہندوستان خطرات کی طرف جا رہا ہے۔ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستان سے بات چیت نہیں ہو سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ سکیورٹی کمیشن اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے وفد کی پاکستان آمد پرمشترکہ سیکیورٹی پروٹوکول پر دستخط کیے گئے ہیں جس کا مقصد مشترکہ طور پر مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ پاکستان کا فوکس جیو اکنامکس پر ہے۔ پاکستان جغرافیائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کے لیے اقتصادی راہداری اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان کا وفد طور خم کا دورہ، وزیر اعظم‘ وزیر خارجہ سے ملاقات اور جی ایچ کیو کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہونے والی کانفرنس میں نہیں جائوں گا۔ ایک شر انگیز ملک امن نہیں قائم کر سکتا۔ پاکستان کے دشمنوں کی کمی نہیں لیکن پاکستان اپنے اہداف کو ہر صورت مکمل کرے گا۔ ازبکستان سے چار ٹرک سامان لے کر آ رہے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے ازبکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل وکٹر مخمودوف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور اعلی حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوف کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور اقتصادی روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے ازبک صدر کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔ ازبکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل وکٹر مخمودوف کی وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، دفاعی و عسکری تعاون، افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔