حریت پسندوں سے تعلق کا الزام ، 2کشمیری افسر بر طرفت بیگناہ نو جوان گرفتار، مظاہرہ
سرینگر (اے پی پی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں قابض حکام نے مزید دو کشمیری سرکاری ملازمین کو تحریک آزادی کے حامی ہونے کے الزام پر برطرف کردیا۔ جیل خانہ جات کے ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ فیروز لون اور ایک سرکاری سکول کے پرنسپل جاوید شاہ کو حریت پسندوں کے ساتھ روابط رکھنے کے الزام میں برطرف کیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ میں ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت فورسز نے ضلع کے علاقے نکیہ بدرہ کوٹ سے عادل حسین نامی نوجوان کو گرفتار کرکے اس پر عسکریت پسندوں کیلئے کام کرنے کا الزام لگایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عادل حسین کے خلاف کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر د ی گئی ہیں۔ بھارتی فوج کا ایک لیفٹیننٹ کرنل سدھارتھ نارائن ضلع ادھمپور میں سڑک حادثے میں ہلاک ہو گیا۔ لیفٹیننٹ کرنل کی نعش پوسمارٹم کے بعد آبائی شہر بھیج دی گئی۔ دریں اثناء ضلع کپواڑہ کے علاقے دار پورہ میں ایک 55 سالہ شخص موٹرسائیکل کی ٹکر لگنے کے باعث جاں بحق ہو گیا۔