• news

 بھارت کا اعترافی بیان ‘امتیازی سلوک: رحمان ملک کا وزیراعظم اور فیٹف کے صدر کو خط

اسلام آباد ( نیوزرپورٹر)  سابق وزیر داخلہ اور چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ ریفارمز سینیٹر رحمان ملک نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے فیٹف کے امتیازی سلوک اور پاکستان کے ساتھ مسلسل ناانصافی کے خلاف عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں درخواست دائر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر فیٹف ڈاکٹر مارکس پلیئر کو علیحدہ خط میں، انہوں نے پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک پر شدید تحفظات اور ردعمل کا اظہار کیا ہے اور بھارت کے خلاف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے قانونی کارہ جوئی شروع کرنے اور فیٹف کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کے بھارتی وزیر خارجہ کی اعترافی بیان کی تحقیقات کیلئے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے بدھ کو پریس کانفرنس۔ وزیراعظم عمران خان کے نام اپنے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی جانب سے پاکستان کو مسلسل نشانہ بنایا جانا پاکستانی عوام کے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہے ،ملکی معیشت بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ رحمان ملک نے لکھا کہ فیٹف کے مطالبات کو پورا کرنے میں ہماری تعمیل 88 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ امریکہ کا22.5%، فرانس 25%، اسرائیل 12.5%، اور جاپان کا 27.5% کا فیٹف کی ڈیمانڈ پر عدم تعمیل ہے۔ بھارت فیٹف کی طرف سے دیئے گئے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور پاکستان کو یہ جاننے کا حق ہے کہ پاکستان کے خلاف یہ امتیازی سلوک کیوں روا رکھا گیا ہے۔ امریکہ کو بطور شکایت کنندہ کیسے قبول کیا جا سکتا ہے جو خود 22.5 فیصد فیٹف کی تعمیل نہیں کر رہا ہے۔یٹف کیجانب سے جانبدارنہ اور امتیازی سلوک کیخلاف پاکستان کو جارحانہ پالیسی اختیار کرنا چائیے۔ صدر فیٹف ڈاکٹر مارکس پلیئر کو لکھے گئے اپنے الگ خط میں رحمان ملک نے بھارتی وزیر خارجہ کے اعترافی بیان کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے ، انہوں نے لکھا کہ پاکستان کو ’گرے لسٹ‘ میں رکھنے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔ بدقسمتی سے، فیٹف نے ابھی تک بھارتی وزیرخارجہ  کے خلاف نہ کوئی کارروائی کی ہے اور نہ تردیدی بیان جاری کیا ہے۔  دہشت گردی کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ، اور جوہری پھیلاؤ کے گھناؤنے جرائم میں ملوث ہونے کے واضح ثبوتوں کے باوجود، بھارت کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن