ای سی سی : گندم درآمد نہ کرنے ، افغانستان کو آٹا بر آمد کی منظوری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم درآمد نہ کرنے اور پانچ سالہ تجارتی پالیسی کی منظوری دیدی ہے۔ گندم کے تمام فلوٹنگ ٹینڈر منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ اجلاس میں افغانستان کو آٹا برآمد کرنے‘ پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن کے قیام کیلئے 30 کروڑ روپے‘ ویکسین خریداری کیلئے 19 کروڑ ڈالر کی منظوری بھی دی۔ دوسری طرف مضر صحت مشروبات اور تمباکو پر ٹیکس کے نفاذ اور احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے دوسرے مرحلے کی سمریاں مؤخر کر دی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کھاد کے کارخانوں کیلئے لیٹ پیمنٹ سرچارج کی سمری منظور کر لی گئی۔ پاور ڈویژن کیلئے 3 کروڑ روپے کی سپلیمنٹیری گرانٹ منظور کی گئی۔ تیل و گیس نکالنے و الے اضلاع میں گیس نیٹ ورک بحالی کی منظوری دی گئی۔ قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین نے ای سی سی کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ ٹی اے سی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وفاقی وزیر توانائی محمد حماد اظہر، وفاقی وزیر نجکاری میاں محمد سومرو، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ ٹی اے سی نے 15 سمریوں پر تبادلہ خیال کیا اور اپنی سفارشات کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو پیش کی۔ کچھ ایجنڈا آیٹمز موخر کر دئیے گئے۔