• news

رات کی تاریکی میں پٹرول بم گرایا، سینٹ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا مہنگائی کیخلاف احتجاج

اسلام آباد (این این آئی) سینٹ میں اپوزیشن نے مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کرتے ہوئے چینی چور، آٹا چور، دوا چور کے نعرے لگا دیئے اور چیئرمین ڈائس کا گھیرائو کرلیا۔ جبکہ اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اچھا اعلان کیا تھا۔ اب پٹرول کی قیمت میں اضافے سے سارا ریلیف ختم ہوگیا۔ جمعہ کو سینٹ اجلاس میں پی پی رکن مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ایوان کی کارروائی ایسے چل رہی ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، عام آدمی کی زندگی تباہ ہوگئی ہے، ایوان کی کارروائی معطل کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت پر  بات کی جائے۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ وزیراعظم نے یکم نومبر کو اوگرا کی پیٹرولیم قیمت کی تجویز کو مسترد کیا۔ قوم سے خطاب میں کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھ سکتی ہے اور پھر خطاب کے 48 گھنٹے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھ گئی۔ انہوں نے کہاکہ ریلیف پیکج وزیراعظم نے اعلان کیا جو بہت اچھا کیا، لیکن اب پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے سارا ریلیف ختم ہوگیا۔ ہم اس معاملے پر بات کرکے ایوان سے ایک منٹ کا ٹوکن واک آئوٹ کریں گے۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ مہنگائی سرکار سے نجات سب سے بڑا ریلیف پیکج ہوگا۔ پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم نے بتایا کہ اپوزیشن کو بھی معلوم ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں کیوں اضافہ کیا گیا۔ حکومت جو بوجھ اٹھا سکتی تھی وہ اس نے خود اٹھایا، فی لیٹر پیٹرول میں حکومت 35 روپے اپنا حصہ ڈال رہی ہے، آج تک اتنا بڑا ریلیف پیکج نہیں آیا۔ شہزاد وسیم نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا سب سے پہلا طوفان 1970 میں آیا تھا، بھٹو نے جلسے میں کہا مہنگائی ہے میں کیا کروں، انہیں کس نام سے پکاریں گے؟۔  آج پیسہ ایون فیلڈ اور سرے محل پر نہیں لگتا اس لیے اب سستی سڑکیں بن رہی ہیں، اپوزیشن کو کس قدر تکلیف ہو رہی ہے۔ اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر ڈاکٹر شہزاد وسیم کے بیان پر سینٹ میں احتجاج کیا اور قیمتوں میں اضافے پر ایوان سے واک آئوٹ کر گئی۔اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کر دیا ہے۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ تحریک لبیک کے ساتھ کئے گئے معاہدے اور چینی سے متعلق رپورٹ سمیت تمام انکوائری رپورٹس ایوان میں پیش کی جائیں۔ اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ درج تھا۔ مہنگائی کے خلاف احتجاج کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں عوام پر  پیٹرول کا بم گرایا گیا ہے، رات کو بھارت میں دس روپے ڈیزل اور 5روپے پیٹرول کی قیمت کم ہوئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں وفاقی برائے قانون فروغ نسیم نے تحریک پیش کی کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کی بریفنگ کے لئے 8نومبر کو قومی اسمبلی کا چیمبر استعمال کرنے کی غرض سے مذکورہ قواعد کے قاعدہ 290کی مقتضیات سے صرف نظر کی جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے تحریک پر رائے شماری کرائی جس کے بعد تحریک منظور کرلی گئی، جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے پینل پینل آف چیئر کا اعلان کیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں عوام پر  پیٹرول کا بم گرایا گیا ہے، ریلیف پیکج کی کسی کو سمجھ نہیں ہے۔ تیرہ کروڑ آدمی پر ایک ارب اور کچھ  بانٹے جانے ہیں، جو چھ مہینے میں نو سو روپیہ بنتا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ رات کو بھارت میں دس روپے ڈیزل اور 5روپے پیٹرول کی قیمت کم ہوئی  ہے، وہ لوگ بھی انٹرنیشنل مارکیٹ سے خریدتے ہیں ہم لوگ بھی۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، حکمرانوں کو عوام کی تکالیف کا کوئی احساس نہیں۔ 160 روپے چینی ہوگئی ہے یہ ریلیف پیکج ہے۔ یہ کیسی حکومت ہے،کہاں ہے وہ شخص جو کنٹینر پر گفتگو کرتا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عوام کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، یہ ایوان مہنگائی کا نوٹس لے، کس کے حوالے ملک کر دیا گیا ہے۔ اگر یہ ایوان نوٹس نہیں لے گا تو کون نوٹس لے گا؟ یو این او نوٹس لے گی اس بات کا؟۔ خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک لبیک کے ساتھ جو معاہدہ ہوا ہے اس کی تفصیلات ایوان میں لے کر آئیں، وہ خفیہ کیوں رکھی ہیں؟ وہ اس ایوان میں لائیں اس پر بحث کی جائے، کیوں خفیہ معاہدے کیے جارہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بڑی جلدی عوام کے ہاتھ ہمارے گریبانوں تک پہنچیں گے، ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، جو خفیہ معاہدہ ہوا ہے اس میں حکومت کے پلے کیا رہ گیا ہے، تمام انکوائری رپورٹس اسمبلی میں پیش کریں، یہ ہم لوگوں کو چور کہتے ہیں، ہم تو چینی50 روپے پر بیچتے تھے‘ پیٹرول 70روپے پر بیچتے تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اکرم چیمہ کو بات کرنے کا موقع دیا تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا تنویر حسین نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر ڈپٹی سپیکر نے رائے شماری کرائی اور کورام پورا ہونے تک ایوان کی کارروائی کو ملتوی کر دیا۔ بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے دوبارہ رائے شماری کرائی تو کورام پورا نہ نکلا جس کے باعث ایوان کی کارروائی پیرشام چھ بجے تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن