• news

5سال پورے کر کے بتائیں گے مہنگائی ، غربت کم ہو ئی  یا نہیں: عمران

اٹک (نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) ہماری حکومت پر تنقید کرنے والوں کو 5سال بعد جواب دیں گے۔ عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے پوری کوشش کر رہے ہیں۔ سابقہ حکومتیں حکمرانی کے دوران آئندہ الیکشن کا سوچتی تھیں اور ہم غریب عوام کا سوچ رہے ہیں۔ 330ارب روپے کی لاگت سے پنجاب کے ہر خاندان کو 10لاکھ روپے تک کی مفت ہیلتھ انشورنس کے تحت صحت کارڈ کی فراہمی کا عمل مارچ 2022 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اس پروگرام سے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں پرائیویٹ ہسپتالوں کا رجحان بڑھے گا جنہیں ہم سستی زمینیں فراہم کریں گے اور ہسپتالوں کے لیے مشینری پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ دیں گے۔ ایسے فری منصوبے انگلینڈ، آسٹریلیا، اور یورپ جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی اپنی عوام کو مہیا نہیں کر سکے۔  تین بڑے ڈیم بنا رہے ہیں جبکہ 10سالوں میں 10بڑے ڈیم بنائیں گے۔  پنجاب میں 5 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں کے قیام پر وزیراعلیٰ  عثمان بزدار اور  وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی اور صوبائی حکومت کی باہمی شراکت داری سے اٹک میں تقریباً 6 زچہ بچہ ہسپتال کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح 2013 کے انتخابات کے بعد کے پی کے میں پی ٹی آئی نے مخلوط حکومت بنائی تھی اور 3سال تک لوگ پوچھتے رہے کہ کدھر ہے نیا کے پی کے۔ تو ہم نے کے پی کے کی تعمیرو ترقی اور عوام کو خوشحال کر کے تنقید کرنے والوں کے منہ بند کر دیئے۔ نئے پاکستان کے متعلق سوال کرنے والوں کو بھی ہم اپنے پانچ سال مکمل کر کے دکھا دیں گے کہ مہنگائی اور غربت کم ہوئی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سو سالہ تاریخ میں اتنا بڑا بحران نہیں آیا جس سے اب دنیا گزر رہی ہے۔ کرونا نے دنیا بھر کی تجارت کو متاثر کیا جو مہنگائی میں اضافے کا سبب بنا۔ کرونا کے ابتدائی 3 ماہ میں تیل کی قیمتیں عالمی سطح پر کم ہوئیں اور اب ان میں اضافہ ہو چکا ہے۔ بھارت میں پٹرول250روپے، بنگلہ دیش میں 200 روپے اور ہم اپنے عوام کو خطے میں سب سے سستا 146روپے لٹر مہیا کر رہے ہیں۔ جو کہ سردیوں کے بعد عالمی تجارتی نظام کی بحالی کے سبب دوبارہ سستا ہو جائے گا۔ انہوں نے چینی کے بحران کے بارے میں کہا کہ اس سے متعلق میں نے جب معلومات لیں تو پتہ چلا کہ سندھ کی 3شوگر ملز بند پڑی ہیں جس کی وجہ سے پنجاب اور دیگر علاقوں میں شوگر مافیا نے ذخیرہ اندوزی شروع کر دی ہے۔ جس سے چینی کی قلت ہوئی۔ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کئے تو معلوم ہوا کہ انہوں نے جولائی2021 سے اپنے خلاف کارروائی کے سلسلے میں سٹے آرڈر لیا ہوا ہے۔ شوگر کمشن رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے شوگر ملوں سے500ارب روپے ٹیکس وصول کرنا ہے اور کمپیٹیشن کمیشن نے شوگر ملز پر 40ارب روپے جرمانہ بھی عاید کیا ہوا ہے۔ لیکن یہ دونوں معاملات بھی سٹے آرڈر کی وجہ سے التوا کا شکار ہیں۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل کو حکم دیں کہ یہ سٹے آرڈر جلد ختم کروائیں تا کہ شوگر مافیا کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جا سکے۔ پانچ سال بعد فیصلہ ہو گا‘ کیا ملک میں غربت کم ہوئی۔ 2 خاندانوں کی وجہ سے ہمارا ملک بنگلادیش سے بھی پیچھے چلا گیا، 2 خاندانوں نے ملک کو معاشی طور پر بے حد کمزور کر دیا۔ ہمیں بار بار کہا گیا کہاں ہے نیا خیبر پی کے۔ 2018ء میں خیبر پی  کے نے پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت دی، خیبر پی کے کی تاریخ ہے کبھی ایک پارٹی کو دوسری بار حکومت نہیں دیتے، ہم نے خیبر پی کے میں لوگوں کے حالات بہتر کیے، سیاحت کو فروغ دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار تنقید کرنے والوں کو بتائیں ہم دو تین  سال نہیں، 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے، جواب دیں گے۔ عوام 5 سال بعد ہماری کارکردگی دیکھیں۔ پہلی بار ہماری حکومت طویل المدتی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم سے ضلع اٹک کی پی ٹی آئی قیادت نے ملاقات کی۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، ممبر قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر صادق، ارکان پنجاب اسمبلی سید یاور بخاری، ملک محمد انور، ملک جمشید الطاف اور پی ٹی آئی اٹک کی پارٹی قیادت بھی ملاقات میں شریک تھی۔ وزیراعظم نے ملاقات کے دوران گفتگو میں کہا کہ ہماری حکومت جب آئی تو اس وقت مجموعی معاشی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، جس کی وجہ سے معاشی صورتحال مشکل تھی، چونکہ ہمارا انحصار درآمدات پر ہے، اس لیے جب باہر قیمتیں بڑھتی ہی تو یہاں بھی قیمتیں بڑھتی ہیں، ہم نے محنت کر کے ایک سال میں خسارہ 20 ارب سے کم کر کے ایک ارب ڈالر پر لے آئے۔ گھر تعمیر کر نے، چھوٹا کاروبار شروع کرنے، سکلز ٹریننگ پروگرام اور چھوٹے کسان کے لیے قرضے دیئے جائیں گے۔ کبھی بھی کسی حکومت نے غریبوں کے لیے اتنا کام نہں کیا۔ صحت کارڈ کا پورے پنجاب میں آغاز کرنے لگے ہیں۔ نجی سیکٹرکو ہسپتال بنانے کے لیے سرکاری زمین سستے داموں پر دیں گے۔ مہنگائی کا مسئلہ ساری دنیا میں ہے،  100 سال میں دنیا میں اتنا بڑا بحران نہیں جو کرونا  میں آیا۔ تین ماہ میں تیل 45 ڈالر سے 85 ڈالر کا ہوگیا ہے لیکن اس کے باوجود جو ملک پٹرول امپورٹ کرتے ہیں ان میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے۔ یہ ہم نے اپنے ٹیکسز اور لیویز کم کر کے کیا۔ بھارت میں پٹرول اب بھی 250 روپے لیٹر ہے۔ غریب عوام پر مہنگائی کے اٹرات کا پوری طرح سے احساس ہے۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور غریب عوام پر بوجھ کم کرنے کی خاطر  حکومت اس وقت 450 ارب کا خسارہ خود سے برداشت کر رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کی بنی گالہ میں ون آن ون تفصیلی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر عمران  خان نے کہا کہ کشمیریوں کی ہر حال میں دو ٹوک حمایت جاری رکھی جائے گی۔ ہم نے انٹرنیشنل فورم پر مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو جارحانہ انداز میں اٹھا کر مودی کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے رکھ دیا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن