مشترکہ احتجاج کر ینگے: اپوزیشن
اسلام آباد (این این آئی + خبر نگار) شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کرے۔ صحافی نے ٹی ٹی پی سے خفیہ معاہدے سے متعلق سوال کیا تو شہباز شریف نے کہاکہ حکومت پارلیمان میں آکر بتائے۔ ہر چیز خفیہ ہے۔ حکومت بتائے کیا معاہدہ کیا ہے۔ تحریک لبیک کو کالعدم کی لسٹ سے نکالنے پر مشاورت سے جواب دیں گے۔ شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بریفنگ اچھی تھی۔ اچھے ماحول میں سوالات اور جواب دیئے گئے۔ تحریک طالبان اور تحریک لبیک پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ یہ ان کیمرہ بریفنگ تھی۔ افغانستان پر بھی کوئی بات نہیں کروں گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کے چیمبر میں اپوزیشن رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس ہوا اور اپوزیشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر پیپلز پارٹی‘ مسلم لیگ ن اور اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کیخلاف مشترکہ احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی قائدین کا اجلاس شہباز شریف کے چیمبر میں ہوا۔ جس میں بلاول کے مولانا اسعد محمود، امیر حیدر ہوتی، محسن داوڑ اور نیشنل پارٹی کے طاہر بزنجو نے شرکت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں ملکر مہنگائی کے خلاف جدوجہد کرینگی۔ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں متفق ہیں۔ آئندہ الیکشن سے متعلق قانون سازی پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔ وزیراعظم بس اپنی کرسی بچانے کے چکر میں ہیں۔ حکومت جو بلز لارہی ہے اپوزیشن جماعتیں اسکی مکمل مخالفت کرے گی۔ مہنگائی اس قدر بڑھ گئی ہے لوگ بھوک سے مر رہے، ہم حلقوں میں جاکر لوگوں کے حالات دیکھ کر آئے ہیں۔ بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مل کر عوام کے لئے آواز اٹھائیں گے۔ جب سے یہ پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف ڈیل ہم پر مسلط ہوئی ہے بحران پیدا ہوا۔ مہنگائی کا بوجھ عام آدمی آپ ہم اٹھا رہے ہیں۔ یہی سب سے اہم نقطہ ہے جس وجہ سے پی ڈی ایم اکٹھی ہے۔ پاکستان کی عوام کا مسئلہ ہو، ووٹ پر ڈاکے آرڈیننس کے تھرونہیں ہونے دینگے لوگ تنگ دستی اور غربت کے باعث ایک دوسرے کو مار رہے ہیں پوری اپوزیشن مہنگائی کے خلاف متحد ہے۔ نیب کے دو قوانین ہے اس وقت، ایک اپوزیشن کیلئے ایک حکومت کیلئے، ہم تمام معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ امیر حیدر ہوتی جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانہ اسعد محمود نے کہا کہ اہم ترین اجلاس میں وزیراعظم کی کرسی خالی تھی۔ شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا۔ اجلاس آج شام ساڑھے 6 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گیا۔