• news

کرتار پور راہداری کی دوسری سالگرہ  تقریب‘ مقررین کی مودی پر شدید تنقید 

شکرگڑھ+اسلام آباد (نامہ نگار+خصوصی نامہ نگار) کرتار پور راہداری کی دوسری سالگرہ پر دربار صاحب کرتار پور میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت پردھان پاکستان سکھ گورودوارہ پر بندھک کمیٹی سردار امیر سنگھ نے کی۔ تقریب میں سکھ رہنماؤں، مسلم سکالرز، مسیحی مذہبی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کرتار پور راہداری مذہبی رواداری اور امن  کی علامت ہے۔ راہداری کھولنے پر حکومت پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کے مشکور ہیں، سکھ مقررین نے بھارت کی جانب سے کرتار پور راہداری نہ کھولنے پر مودی حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا، بھارت نے کرتار پور راہداری کو سیاست کی وجہ سے بند کر رکھا ہے۔ بابا گورو نانک کے جنم دن پر بھارتی حکومت راہداری کھول کر سکھ یاتریوں کو کرتار پور آنے کی اجازت دے۔ سکھ رہنماؤں کا مطالبہ۔ کرتار پور راہداری کھلنے کی دوسری سالگرہ کے موقع پر دربار صاحب کرتار پور میں پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کا انعقاد پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی، متروکہ وقف املاک بورڈ، پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے زیر اہتمام کیا گیا ہے۔ تقریب کی صدارت پردھان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی سردار امیر سنگھ نے کی تقریب میں سی ای او کرتار پور مینجمنٹ یونٹ بریگیڈیئر عبداللطیف  ہیڈ گیانی گوبند سنگھ، سردار رمیش سنگھ اروڑا، سردار اندرجیت سنگھ، مذہبی سکالر پیر تبسم بشیر اویسی شریک ہوئے تقریب میں سکھ رہنماؤں کے ساتھ ضلع نارووال کی  مسلم اور مسیحی سماجی و مذہبی شخصیات نے بھی شرکت کی  سردار امیر سنگھ اور دیگرمقررین نے تاریخی راہداری کھولنے پر حکومت پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کیا۔پاکستان نے کشمیری نوجوان کو وحشیانہ طریقے سے قتل کرنے اور جاری تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت غیر انسانی فوجی محاصرہ ختم کرے اور کشمیری عوام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر انتہائی تشویش ہے۔ کرتار پور راہداری کے افتتاح کو دوسال مکمل ہوگئے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بابا گرونانک کے پانچ سو پچاسویں یوم ولادت کے موقع پر دو سال قبل آج کے دن کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا تھا۔ فن تعمیر کا شاہکار گْردوارہ دربار صاحب کرتار پور کمپلیکس پاکستان کے عوام اور ان کی قیادت کی جانب سے بھارت اور دنیا بھر میں آباد سکھ برادری کے لئے تحفہ تھا۔ اس راہداری نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے نئے دریچے کھولے ہیں۔ سکھ برادری کی جانب سے بار بار کی درخواستوں کے باوجود بھارت نے اب تک راہداری نہیں کھولی اوریاتریوں کو کرتارپور صاحب کے دورے کی اجازت نہیں دی۔

ای پیپر-دی نیشن