الیکشن کمشن میں نااہلی رکوانے کیلئے فیصل واوڈا کی درخواست مسترد
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سینیٹر فیصل واوڈا کی الیکشن کمشن میں زیرسماعت نااہلی کیس رکوانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ الیکشن کمشن کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی ہے، الیکشن کمشن منتخب ہونے پر 60 دن کے اندر ہی ایسی درخواست سن سکتا تھا، درخواست زائد المیعاد ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ آپ کس قانون کے تحت کہہ رہے ہیں؟، جس پر وکیل نے کہاکہ الیکشن ایکٹ 2021 کے مطابق الیکشن کمشن 60 دنوں کے اندر فیصلہ کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن کی کارروائی روک کر خلاف فیصلہ غیر قانونی قرار دیا جائے، عدالت نے کہا کہ 60روز میں فیصل واؤڈا کے خلاف درخواست آچکی تھی، آپ اپنی بے گناہی ثابت کریں، آپ کو کیا خوف ہے؟ الیکشن کمیشن کو کیس سننے دیں،کیا آپ چاہتے ہیں کہ یہ عدالت اسی درخواست پر فیصلہ کرے؟۔ آپ یہ بتائیں کہ کیا یہ مسئلہ 60 روز کے اندر چیلنج نہیں ہوا تھا؟۔ آپ نے الیکشن کمشن سے کتنی بار سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی؟ کیا آپ نے الیکشن کمشن میں جواب جمع کرایا؟، اگر آپ کے ہاتھ صاف ہیں تو الیکشن کمشن کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے دیں۔ بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکمنامہ میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اعلی عدالت بھی اپنے فیصلوں میں ارکان اسمبلی کے کاغذات نامزدگی میں حلف ناموں کا حکم دے چکی ہے۔ درخواست گزار نے 3 مارچ 2021ء کا سنگل رکنی بینچ کا فیصلہ بھی چیلنج نہیں کیا، جعلی حلف نامہ جمع کرانے صرف آئین کے آرٹیکل62اور63 کی خلاف ورزی ہی نہیں بلکہ اسکے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے، کمیشن60 روز میں اپنی رپورٹ مکمل کرے، عدالت نے یہ ہدایت بھی کی کہ درخواست گزار کمشن کیساتھ مکمل تعاون کرے۔