• news

فوجی آپر یشن 11کشمیری نو جوان گرفتار، بھارتی فوجی کی خود کشی

سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فورسز نے ضلع ریاستی میں 11 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ضلع شوپیاں کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔بھارتی فوج،پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس اہلکاروں کی مشترکہ ٹیموں نے ضلع کے تین علاقوں کھوجہ پورہ زینہ پورہ، پیر پورہ کیگام اور چترہ گام کلاں میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاںشروع کیں۔ایک پولیس افسر نے دعوی کیا کہ بھارتی فورسزنے ان علاقوں میں یہ کارروائیاں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد شروع کی ہیں۔ضلع ریاسی میں 11 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا ۔ نوجوانوں کو ضلع کے علاقے گرام موڑ سے گرفتار کیا گیا ہے۔قابض حکام نے دعوی کیا کہ گرفتار کئے گئے نوجوان پتھرائو کرنے میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔مقبوضہ کشمیر پولیس کیء سربراہ ر وجے کمار نے ایک ٹویٹ میں دعوی کیا ہے کہ 2021 کے دوران  133 حریت پسند مارے گئے ہیں۔بھارتی فوج کی ایلیٹ فورس سے تعلق رکھنے والے فوجی اہلکار این کے دیپک سنگھ نے ضلع راجوری میں اپنے یونٹ میں AK-47 رائفل سے اپنے آپ پر گولی چلا کر خودکشی کرلی۔ایک سینئرپولیس افسر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ خودکشی کی وجہ معلوم کرنے کے لئے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ فوجی اہلکارنے یہ انتہائی قدم کیوں اٹھایا۔اس واقعے سے جنوری 2007مقبوضہ جموںوکشمیر میں خودکشی کرنے والے فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 521ہوگئی ہے۔جنوبی کشمیر میں فوجی کیمپ  کے قیام کے لیے 100 کنال اراضی بھارتی فوج کو منتقل کر دی گئی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارتی انتظامیہ کی اس کارروائی  کے خلاف  شہریوں نے احتجاج کیا ہے ضلع پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ میں لوگوں نے بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو اراضی کی منتقلی کے خلاف زبردست ا حتجاجی مظاہرہ کیا ۔ ضلع پلوامہ کے علاقے اوکھو کاکہ پورہ میں سینکڑوں لوگ جمع ہوگئے اوروہ قابض حکام سے اراضی منتقلی کے فیصلے کو واپس لینے کامطالبہ کررہے تھے ۔ مظاہرینانصاف دو، فیصلہ واپس لو کے نعرے لگارہے تھے ۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ قابض انتظامیہ نے علاقے میں تقریباً 100 کنال اراضی  بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو منتقل  کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس زمین پر سی آر پی ایف کا ایک بڑا کیمپ قائم کیا جا رہا ہے لیکن وہ قابض حکومت کو کبھی اس زمین پر سی آر پی ایف کالونی تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔مسلم لیگ جموں وکشمیر  کے نائب چیئرمین محمد یوسف میر کو ایک اور جھوٹے کیس میں کوٹ بھلوال جیل جموں منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیگ جموں وکشمیر کے قائمقام چیئرمین عبدالاحدپرہ نے کہاکہ محمد یوسف میر گزشتہ پانچ سال سے مسلسل جیل میں نظربند ہیںاور اس دوران ان پر دو بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا جبکہ دونوں بار عدالت نے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ۔ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے لداخ خطے میں کرگل اور لہہ اضلاع کے سرکردہ رہنماؤں نے اپنے مطالبات کے حق میں بڑے پیمانے پر تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ لداخ کے لوگوں کے مسائل اور خدشات کے حوالے سے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے غیر سنجیدہ رویے نے انہیں یہ اقدام اٹھانے پر مجبورکیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) اور لہہ میں قائم پیپلز موومنٹ فار سکستھ شیڈول کی اعلیٰ قیادت نے مشترکہ طور پر 6 دسمبر کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے جس کے بعد مارچ میں موسم کی بہتری کے ساتھ ہی دونوں اضلاع میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور عوامی رابطہ پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیںتحریک وحدت اسلامی نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر کے مظلوم کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندو توا حکومت حق پر مبنی کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے جبر وا ستبداد کا ہر ہتھکنڈہ آزما رہی ہے لیکن غیور کشمیری اپنے لاکھوں شہداء کے مقدس مشن کوعزم وہمت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں اپنی فورسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے اور بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور بی ایس ایف کی 50سے زائدمزید کمپنیوں کی تعیناتی سے علاقے میں قابض بھارتی فورسز اہلکاروں کی تعداد دس لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں حریت رہنما اور سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں بھارت کی حیثیت ایک قابض کے سوا کچھ نہیں ہے کیونکہ کشمیری عوام نے روز اول سے اس کے غاصبانہ قبضے کوتسلیم نہیں کیا ہے۔جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس پربھارت نے غیر قانونی طورپرغاصبانہ قبضہ کررکھا ہے۔ جموں وکشمیر میں بارڈرسکیورٹی فورس،، سینٹرل ریزروپولیس فورس اور دیگرپیرا ملٹری فورسز کی بڑے پیمانے پر تعیناتی سے واضح ہوگیا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن