سعد رضوی8ماہ بعد رہا،مسجد رحمت للعالمین پہنچنے پر شاندار استقبال
لاہور (سٹاف رپورٹر) سعد رضوی کو تقریباً 8 ماہ بعد کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔سعد رضوی کو بارہ اپریل کو لاہور سے گرفتار کیا گیا جب وہ اپنی پرائیویٹ گاڑی پر جا رہے تھے۔ سعد رضوی کے خلاف دہشت گردی کے مقدمہ سمیت نو دیگر مقدمات درج تھے۔ جیل میں سعد رضوی کو خصوصی سیل میں رکھا گیا جس کو مسلسل سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹر کیا جاتا رہا اور تمام کیسز کے ٹرائل بھی جیل کے اندر ہی ہوتے رہے جبکہ جیل کے اندر بھی ان کی نگرانی کے خصوصی اقدامات کئے گئے۔ سعد رضوی کی رہائی کے موقع پر جیل کے باہر ٹی ایل پی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جو لبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگاتے رہے اور اپنے قائد کی رہائی پر انتہائی خوش تھے۔ سعد رضوی کی رہائی کے موقع پر جیل کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ پولیس کی بھاری نفری کیساتھ ساتھ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ کارکن رہائی کے بعد ریلی کی صورت میں کوٹ لکھپت جیل کے باہر سے روانہ ہوئے اور اپنے قائد پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے رہے۔ کوٹ لکھپت جیل لاہور کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر نے سعد رضوی کی رہائی کی تصدیق کردی ہے۔ قبل ازیں حکومت پنجاب نے گزشتہ ہفتے سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیا تھا۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ حافظ محمد سعد ولد خادم حسین کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔ رہائی کے بعد سعد رضوی مسجد رحمت للعالمین ؐ پہنچے جہاں ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا۔ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں رہائی ممکن ہوئی۔