• news

سموگ:پنجاب حکومت اداروںمیں ملازمین کی حاضری نصف کر دے:ہائیکورٹ


لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ  پر قابو پانے کے لیے حکومت پنجاب کو صوبے کے اداروں میں ملازمین کی 50 فیصد حاضری کم کرنے اور لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد میں سموگ کے بارے میں رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے کوڑا کرکٹ اٹھائے جانے بارے بھی  لاہور کی صفائی سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی۔ شیراز ذکاء ایڈووکیٹ کی درخواست پر عدالت نے  ریمارکس دیئے کہ آپ کی رپورٹ میں فقط دو جگہوں کا ذکر کیا ہے۔ وکیل لاہور ایل ڈبلیو ایم سی نے کہا باقی جگہوں کی مانیٹرنگ جاری ہے جو روزانہ کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔ جوڈیشل پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے کہا کہ والڈ سٹی اتھارٹی صفائی کا ملبہ لاہور  ویسٹ مینجمنٹ پر ڈال رہی ہے، استدعا ہے کہ عدالت اس معاملہ کا بھی تعین کردے۔ شیراز ذکا ایڈووکیٹ کی درخواست پر عدالت نے سموگ کے معاملے پر ناقص کارکردگی پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آج یہ حال ہے کہ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے۔ عدالت نے سموگ کے تدارک کے لیے ڈی جی پی ڈی ایم اے اور کمشنر لاہور پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تاکہ سموگ پر قابو پانے کے لیے لائحہ عمل بنا سکیں۔ سموگ پر قابو نہ پانے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ سید علی ذاکر نے سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون کی وساطت سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، پنجاب حکومت، ماحولیاتی ایجنسی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں  کہا گیا عدالت سموگ اور فضائی آلودگی کنٹرول نہ کرنے والے ذمے داران کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔ دریں اثناء سموگ سے متاثرہ علاقوں میں 2 ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن لگانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا۔ ایڈووکیٹ افتاب ورک نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور اس وقت آلودگی کی لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا۔

ای پیپر-دی نیشن