مشاورت کر کے ٹیکس اصلاحات کی جائیں:رانا منیر حسین
لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین نے کہا ہے کہ ٹیکسیشن کے نظام کو تجربات کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے جامع اور وسیع پیمانے پر مشاورت کر کے اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے ۔ 7دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی صرف30سے32لاکھ ٹیکس دہندگان خوش دلی سے نہیں بلکہ سخت قوانین کی وجہ سے گوشوارے جمع کرا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے ٹیکس کنسلٹنس کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ آج تک کسی بھی حکومت نے عوام کا اعتماد بحال کرنے کی کوشش نہیں کی اور یہی وجہ ہے کہ ٹیکس دینے والوں کی تعداد ایک حد تک محدود ہے۔ ٹیکس مشینری چیمبرز، ٹیکس بارز، ایسوسی ایشنز اور تاجر تنظیموں سے مشاورت کرنے کی بجائے سولو فلائٹ کرتی ہے جس کی وجہ سے پالیسیاں کامیاب ہونے کی بجائے ناکام ہو جاتی ہیں۔اگر حکومت درست سمت میں گامزن ہو تو ڈیڑھ کروڑ گوشوارے اور پچاس لاکھ لوگ انفراد ی طو رپر کروڑ روپے سے زیادہ ٹیکس دینے والے ہوتے۔حکومتی اخراجات 8ہزار ارب روپے ہیں جبکہ ٹیکس آمدن 4600ارب روپے تک محدود ہے جو حکومت اور ٹیکس مشینری کی ناکامی ہے۔