• news

علامہ خادم رضوی کا عرس شروع،باتیں نہیں کام کریں گے:سعد رضوی


لاہور (نیوز رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے) علامہ خادم حسین رضوی کے عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغازہوگیا۔ جمعہ کی نماز کے بعد سربراہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) حافظ سعد حسین رضوی اور مجلس شوریٰ کے اراکین نے مزار پر چادر پوشی کی اور عرس تقریبات کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر مجلس شوریٰ کے رکن علامہ محمد شفیق امینی، پیر سید ظہیر الحسن شاہ، قاضی محمود اعوان، علامہ غلام عباس فیضی، مولانا فاروق الحسن قادری، علامہ غلام غوث بغدادی، پیر سید عنایت الحق شاہ بھی موجود تھے۔ خصوصی دعا رکن شوریٰ و سرپرست اعلیٰ ٹی ایل پی قاضی محمود اعوان نے کی۔ کارکنان کی بڑی تعداد مرکز جامع مسجد رحمۃ للعالمین کے اندر اور باہر موجود تھی۔ علامہ سعد حسین رضوی کا استقبال کارکنوں نے لبیک یا رسول اللہ  کے نعروں اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے کیا۔ سربراہ تحریک کو کارکنوں کی بڑی تعداد نے گھیر لیا اور بغلگیر ہوئے۔ سربراہ ٹی ایل پی حافظ سعد حسین رضوی کارکنوں سے ملتے آبدیدہ ہوگئے۔ تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد حسین رضوی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب باتوں سے زیادہ کام ہوگا، ہم صرف کام کریں گے  ہماری منزل کیا ہے یہ بابا جی (خادم حسین رضوی) ہمیں اتنے اچھے طریقے سے بتاکر گئے ہیں کہ یہ سارے مل کر بھی آپ کو منزل سے نہیں ہٹاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے کارکنان کی عرس مبارک میں شرکت بابا جی سے انکی والہانہ محبت کا ثبوت ہے۔ نمازیوں کی بہت بڑی تعداد کے باعث ملتان روڈ اور اطراف کی گلیوں میں بھی نمازیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ دریں اثناء  ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے رہائی کے بعد کارکنوں سے جذباتی خطاب میں کہا کوئی ہمیں ہمارے راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔ اپنی نظریں منزل کی جانب رکھو، ہمیں باتیں کم اور کام زیادہ کرنا ہے۔ علامہ سعد رضوی نے علامہ اقبال کے اشعار پڑھتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال ہمیں منزل بتا کر گئے اور بابا (علامہ خادم رضوی) ہمیں منزل سمجھا کر گئے ہیں۔ انہوں نے  اقبال کا شعر ’’اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی، جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی‘ آئین جواں مرداں حق گوئی و بے باکی، اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی‘‘ پڑھا اور کارکنوں سے کہا کہ اقبال نے آپ کو طائر لاہوتی کہا ہے۔ حق گوئی اور بے باکی ہمارا آئین ہے۔ ہمیں دنیا کا لالچ نہیں، ہمیں مال و زر  نہیں چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسکین لوگ ہیں۔ سر جھکا کے چلتے ہیں لیکن اگر بات حضورؐ کی ذات کی ہو تو پھر ہم سر اٹھا لیتے ہیں، کٹوا لیتے ہیں لیکن جھکاتے نہیں۔ گولیاں، گرنیڈ اور شیل یہ سب ہمیں نہیں روک سکتے۔ سعد رضوی نے کہا کہ کارکنان یاد رکھیں ہماری منزل دین اسلام کو تخت پر لانا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن