مشرقی لداخ تنازعہ پر بھارت‘چین میں مذاکرات کا ایک اور دور بے نتیجہ
نئی دہلی(کے پی آئی)مشرقی لداخ تنازعے پر بھارت اور چین کے درمیان بات چیت کا ایک اور دور مکمل ہوگیا ہے تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق چین نے ، ڈیپسانگ اور ہاٹ اسپرنگس سے واپسی سے انکار کر دیا ہے ۔ جمعرات کو بھارت اور چین کے درمیان سرحدی امور پر مشاورت اور رابطہ کاری کے لیے ورکنگ میکانزم کی 23ویں میٹنگ ہوئی فریقین نے مشرقی لداخ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ فوجی تعطل میں نرمی لانے کے لیے دونوں فریقین کو سینئر کمانڈرز کی میٹنگ جلد منعقد کرنا چاہیے۔بھارتی وفد کی قیادت وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری (مشرقی ایشیا) نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت چینی وزارت خارجہ کے بانڈری اینڈ اوشینک ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے کی۔دونوں فریقوں نے ستمبر میں اپنی ملاقات کے دوران بھارتی وزیر خارجہ اور چین کے وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر کیا گیا کہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ باقی مسائل کو حل کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے فوجی اور سفارتی حکام کو اپنی بات چیت جاری رکھنی چاہیے۔اسی مناسبت سے دونوں فریقوں نے بھارت-چین سرحدی علاقوں کے مغربی سیکٹر میں ایل اے سی کی صورتحال پر واضح بات چیت کی۔