افغان طالبان نے سرکاری ملازمین کو 3 ماہ تنخواہوں کی ادائیگی شروع کردی
کابل (انٹرنیشنل ڈیسک)طالبان حکومت نے کابل میں 2700 سے زائد نشے کی عادی افراد کو علاج کیلئے ہسپتالوں اور طبی مراکز منتقل کردیا۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے بتایا علاج کیلئے منتقل کیے گئے نشے کے عادی افراد کی تعداد 2700 سے زائد ہے۔طالبان حکومت سرد موسم اور جگہ کی کمی کے باوجود منشیات کے عادی افراد کا علاج جاری رکھے ہوئے ہے اور ان افراد کے گزر بسر کیلئے مناسب حل بھی تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔طالبان حکومت نے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی شروع کردی۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا وزارت خزانہ نے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کا کہا۔ سرکاری ملازمین کی تین ماہ کی تنخواہیں آج سے ادا کی جائیں گی۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان کے اقتدار کے بعد سے بیشتر سرکاری ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہی تھیں۔ تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز سے متعلق طالبان حکومت نے کچھ نہیں بتایا ۔ ترجمان حکومت انعام اللہ تگانی نے کہا کہ پنشن کی ادائیگی کا معاملہ بھی جلد حل کرلیا جائے گا۔ وزار خزانہ نے تین ماہ میں 26 ارب سے زائد ریونیو حاصل کیا ہے۔ افغانستان سے چین برآمد ہونے والے 26 ٹن چلغوزے چند منٹوں میں آن لائن فروخت ہوگئے۔ افغانستان اور چین کے درمیان چلغوزوں کی تجارت جاری ہے اور کئی فلائٹس سینکڑوں ٹن چلغوزہ چینی مارکیٹوں تک پہنچا چکی ہیں۔چینی مارکیٹ میں افغانستان سے برآمد شدہ چلغوزوں کی طلب بڑھتی ہی جارہی ہے ۔حال ہی میں افغانستان میں چینی سفیر وانگ یو نے ٹوئٹ میں بتایا افغانستان سے اب تک چلغوزوں کی 10 فلائٹس پہنچ چکی ہیں۔انہوں نے بتایا 26 ٹن چلغوزہ چند منٹوں میں ہی آن لائن فروخت ہوگیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا چلغوزوں کے بعد اب افغانستان سے ڈرائی فروٹ (خشک میوہ جات) کی بھی تجارت ترجیح ہے۔