پاکستان کوتیسرے میچ میں بنچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہیے
لاہور (حافظ محمد عمران/سپورٹس رپورٹر) محمد رضوان اور فخر زمان کی شراکت داری کی بدولت پاکستان نے باآسانی بنگلہ دیش کو شکست دیدی۔ میزبان ٹیم بے بس نظر آئی۔ پہلے میچ میں جلد آؤٹ ہونیوالے محمد رضوان روایتی انداز میں رنز بناتے رہے۔ فخر زمان نے مسلسل دوسرے میچ میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ گوکہ بنگلہ دیش کی باؤلنگ بہت اچھی نہیں لیکن فخر زمان کا پچ پر وقت گذارنا خوش آئند ہے۔ وہ اپنا روایتی انداز تو ترک نہیں کر سکتے لیکن یہ ممکن ہے کہ وقت کیساتھ ساتھ انہیں اپنی شاٹس پر عبور حاصل ہو اور ان کی شاٹ سلیکشن بہتر ہو جائے۔ پاکستان کے باؤلرز نے بھی اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا، شاہین آفریدی مسلسل جارحانہ اور وکٹیں اڑانے والی باؤلنگ کر رہے ہیں، شاداب خان کی فارم میں واپسی خوش آئند ہے، وسیم جونیئر متاثر کن باؤلنگ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ حارث رؤف نے بھی بہتر باؤلنگ کی۔ بنگلہ دیش کو اپنی پچز کے معیار پر ضرور توجہ دینی چاہیے۔ دوسرے میچ کا پچ نسبتاً بہتر تھا لیکن پھر بھی ٹی ٹونٹی کرکٹ کے تقاضوں پر پورا نہیں اترتا۔ ایسی پچز بنانا شائقین کو کھیل سے دور کرنے کے مترادف ہے جبکہ کرکٹرز کو صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع نہیں ملتے۔ اچھی پچ بنے گی تو بلے بازوں کو بھی محنت کرنا پڑے، باؤلرز کو جان مارنا پڑے گی اور شائقین کیلئے بھی دلچسپی پیدا ہو گی۔ اب آخری میچ میں پاکستان کو بنچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہیے کیونکہ تیسرے میچ کا نتیجہ سیریز کے نتیجے پر اثر انداز نہیں ہو سکتا اس لیے باہر بیٹھے کھلاڑیوں کو میچ پریکٹس دینے کا یہ اچھا موقع ہے۔