نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئندہ ہفتے پنجاب اسمبلی سے منظور ہو جائیگا
لاہور (فاخر ملک) پنجاب میں نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو آئندہ ہفتے کے دوران پنجاب اسمبلی سے منظور کرالیا جائے گا جس میں ضلعی سطح پر مقامی نمائندے اور شہروں کے میئرز کا انتخاب براہ راست ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا جبکہ ویلج کونسل 13 ارکان پر مشتمل ہوگی ذمہ دار ذرائع کے مطابق مجوزہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطابق پنجاب میں مقامی حکومتوں کا نظام شہری اور دیہاتی علاقوں میں تقسیم ہو گا۔ شہری علاقوں کو 2017ء کی مردم شمارے کے مطابق آبادی کے لحاظ سے میٹروپولیٹین کارپوریشنز، میونسپل کارپوریشنز اور ٹاؤن کمیٹیوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ مجوزہ وایکٹ کے مطابق نئے نظام میں گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی، ساہیوال، بہاورلپور، ڈیرہ غازی خان اور لاہور میں میٹروپولیٹین کارپوریشنز بنائی جائیں گی۔ مقامی حکومتوں کا دورانیہ پانچ سال ہوگا۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمشن نے پنجاب حکومت کو30 نومبر کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ وہ لوکل گورنمنٹ الیکشن کے لئے نقشہ جات ، تحصیل وائز ویلج اور نیبر ہووڈ کونسلز کی تعداد، حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن اور مسودہ پنجاب لوکل گورنمنٹ رولز تیار کرکے الیکشن کمشن کو بجھوائے اس ضمن میں ای سی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ رولز جیسے ہی الیکشن کمشن کو ملیں گے الیکشن کمشن اس سلسلہ میں کام کا آغاز کر دے گا تاہم رولز کے بعد الیکشن کمشن کو تیاری کیلئے 4 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔ واضح رہے کہ پنجاب میں مقامی حکومتوں کی 5 سالہ مدت 31 دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی پی کو پنجاب حکومت کے نمائندہ نے یقین دلایا تھا کہ صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات 2022 کی پہلی سہ ماہی میں کرائے جائیں گے۔ دریں اثنا پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے امیدواروں کی تلاش کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں چیف آرگنائزر پی ٹی آئی سیف اللہ خان نیازی ، عامر کیانی اور پنجاب کے وزیربلدیات میاں محمود الرشیدکو شامل کیا گیا ہے یہ کمیٹی پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لئے میئرز اور ضلع کونسل کے چیئرمینوں کے لئے پارٹی کے مضبوط امیدوار تلاش کرے گی۔